کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام نے کہا ہے کہ بجٹ کےروز واقعہ پر اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان کو ایوان سے معافی مانگنی چاہیے، پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے سپیکر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ہزار خان کھوسہ کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔
اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے اپوزیشن کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ہماری کارکردگی، اہلیت یا نااہلی کا فیصلہ عوام کا ہونا چاہیے، کسی ایک فرد کا نہیں، اپوزیشن کی جانب سے اسمبلی کے دروازے بند کرکے بجٹ پیش کرنے میں خلل ڈالا گیا جس نے بھی ایوان پر حملہ کیا ہے اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔
انہوں ٰ نے کہا کہ اپوزیشن سے کہوں گا کہ حکومت کو بلیک میل کرنا مناسب نہیں، اگر اس ایوان کی کوئی عزت نہیں ہو گی تو ہماری اور آپ کی بھی کوئی عزت نہیں ہو گی، پارلیمان کے تقدس کو پامال نہیں ہونا چاہیے۔
وزیر اعلیٰ کی تقریر کے دوران انکا مائیک بار بار بند ہوتا رہا جس پر وزیراعلیٰ اور سپیکر کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
سپیکر کہتے ہیں کہ وزیراعلیٰ آپ تین سالہ کارکردگی بتارہے ہیں لیکن اسمبلی کے مائیک کا یہ حال ہے، وزیر اعلیٰ نے جواب دیا کہ اسمبلی کے مائیک حکومت کی نہیں بلکہ سپیکر کی ذمہ داری ہے، کیوں نہ تمام اتحادی چندہ ڈال کر اسمبلی کے مائیک خود ہی خرید لیں جسکے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔