کراچی: (ویب ڈیسک) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اپنا سی وی لے کر واشنگٹن جارہےہیں، وہ امریکا کے تمام مطالبات ماننے کو تیار ہیں لیکن اب وقت بدل چکا ہے،ان کی نوکری پکی نہیں ہونے دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما و اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حلیم عادل شیخ سمیت سینئر رہنما حاجی مظفر شجراع، نعیم عادل و دیگر پی ٹی آئی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سارا کھاتہ مشرف کے زمانے پر ڈال دیتے ہیں، کونڈولیزا رائس نے لکھا کہ مشرف اور بینظیر کے درمیاں ڈیل کرائی، وجہ آمریکا کے مفادات کا تھا، یہ کتاب چھپ چکی ہے، اس کو کہیں چیلنج نہیں کیا گیا، ڈیل کا نتیجہ یہ نکلا کے 340 ڈرون اٹیک ہوئے، مشرف کے دور میں 13 ڈرون اٹیک ہوئے،مسلم لیگ ن کے زمانے میں 61 حملے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ وہ وکی لیکس میں آچکا ہے جسے بھی کسی نے چیلنج نہیں کیا ریمنڈ بیکر کی کتاب میں لکھا ہوا ہے کہ یہ معاہدے کیوں کیے یہ ساز باز اس لیے کی گئی کہ ان کی منی لانڈرنگ کا پیسہ جو ایان علی کے ذریعے باہر جاتے تھے اسے تحفظ دینا تھا، بلاول زرداری واشنگٹن میں تمام متولیوں کے ساتھ یہ کہنے کے لیے جارہے ہیں کہ عمران خان سے آپ نے اڈے مانگے تو انہوں نے آپ کو منع کیا تو میں ہوں نہ میں آپ کو اڈے دوں گا۔ عمران خان نے کہا بالکل بھی نہیں دیں گے۔
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کہنے جارہے ہیں کہ مجھے نوکری دیں میں سب کچھ کروں گا، وائی ناٹ، آپ ہمیں حکومت میں لائیں ہم سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہیں، بلاول نوکری کی عرضی لیکر جارہے ہیں لیکن ان کو بتادیں کہ اب ملک کا وزیراعظم عمران خان ہے اب ملکی مفادات اور قوم بدل چکی ہے، اب ایسی ڈیلیں نہیں کرنے دیں گے ،اب مادر وطن کے مفاد کو کسی کو بیچنے نہیں دیں گے ہم دنیا کے ہر ملک کے ساتھ امن کے لیے ساتھ کھڑے ہیں، امن کے لیے کوئی بھی ایک قدم بڑھائے گا ہم دس قدم بڑھائیں گے وزیراعظم نے واضع کیا کہ اگر افغانستان میں امن ہوگا تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگاجس کو افغانستان کی عوام اپنائیں گے ہم انہیں ویلکم کہیں گے لیکن بلاول زرداری جو عرضیاں لیکر واشنگٹن جارہے ہیں وہ ہم ہونے نہیں دیں گے۔