دوشنبے: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان چین تعلقات دنیا میں امن، استحکام اور خوشحالی کی بنیاد مہیا کرتے ہیں۔
تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دوشنبے میں ایس سی اور وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور چین کے دوطرفہ تعلقات، سی پیک، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چینی وزیر خارجہ سے بدھ کی صبح کوہستان کے علاقے داسو میں ڈیم منصوبے کے قریب پیش آنے والے بس حادثے اور چینی شہریوں کے جانی نقصان پر اظہار تعزیت کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین ‘آئرن برادرز’ ہیں، ‘سدا بہار سٹرٹیجک کوآپریٹو شراکت داری’ کے عظیم بندھن میں بندھے ہیں اور دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے مفادات کے معاملات پر ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اعلی سطح رابطے اور ملاقاتیں دونوں ممالک کی ‘فولادی دوستی’ کا طرہ امتیاز ہے،کورونا وبا کے دوران بھی دونوں ممالک کے قریبی رابطے اور دوطرفہ تعلقات وباہمی دلچسپی کے امور پر ہم آہنگی برقرار رہی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات خطے اور دنیا میں امن، استحکام اور خوش حالی کی بنیاد ہیں،سی پیک دونوں ممالک کے لئے تبدیلی کا مظہر منصوبہ ہے۔ کورونا وبا کی مشکلات کے باوجود سی پیک منصوبے مستحکم رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چینی ہم منصب نے افغانستان میں تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان تنازعہ کا سیاسی حل ناگزیر ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان تنازعہ کے مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ کے لئے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ اجتماعیت کے حامل، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیہ کے لئے تمام افغان فریقین مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن ومستحکم افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق چینی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا اور کہا کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کے لئے تنازعہ جموں وکشمیر کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے تمام سطحوں پر قریبی رابطہ اور ہم آہنگی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک روس وزرائےخارجہ کی ملاقات،افغانستان کی بدلتی صورتحال پرگفتگو
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دوشنبے میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف کیساتھ اہم ملاقات ہوئی جس میں خطے کی سیکیورٹی خصوصاً افغانستان میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
خیال رہے کہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی ان دنوں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے تاجکستان میں موجود ہیں۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف کے ساتھ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان، روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان، روس کے ساتھ طویل المدتی اور کثیر الجہتی شراکت داری کا خواہاں ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغانستان کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانوں کو قبول افغان امن عمل کی حمایت جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔