تاشقند: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دلی کے ساتھ مذاکرات کا راستہ سری نگر سے جاتا ہے۔ اگر بھارت کا کشمیر پر رویہ یہی رہتا ہے تو مذاکرات کیسے ہو سکتے ہیں۔
جمعرات کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے افغانستان کے حوالے سے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان عنقریب افغان قیادت کے اہم لوگوں کو اسلام آباد آنے کی دعوت دے رہا ہے تاکہ ہم مل بیٹھ کر افغان امن عمل کو آگے بڑھا سکیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا کردار مصالحانہ نوعیت کا ہے افغانستان میں قیام امن کیلئے بنیادی ذمہ داری افغانوں کی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کل متوقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ازبکستان کے صدر نے کنیکٹویٹی کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کو مدعو کیا ہے۔ ازبکستان کے ساتھ تین اہم نوعیت کے معاہدے ہونے جا رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ایک لیگل فریم ورک میسر آ جائے گا اور وہ سہولتیں جو پہلے میسر نہیں تھیں وہ دستیاب ہوں گی۔ان معاہدوں سے پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارتی و اقتصادی تعاون مزید مستحکم اور وسعت پذیر ہو گا۔