مظفر آباد: (دنیا نیوز) آزاد کشمیر میں عام انتخابات کے دوران عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں، پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو کسی وقفے کے بغیر شام پانچ بجے تک جاری رہے گا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
الیکشن میں پی ٹی آئی، ن لیگ ،پیپلز پارٹی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ آزاد کشمیر سمیت ملک کے دیگر شہرو ں میں قائم 6 ہزار 139 میں سے 826 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور ایک ہزار 209 پولنگ اسٹیشن حساس قرار دیئے گئے ہیں، انتخابی عمل کے دوران حساس پولنگ اسٹیشنوں پر فوج تعینات ہے، 40 ہزار پولیس اہلکار بھی الیکشن ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔
آزاد کشمیر کے اضلاع میں تینتیس اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم جموں و کشمیر کے پناہ گزینوں کے بارہ حلقوں سمیت کل پینتالیس نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔آٹھ مخصوص نشستوں کیلئے انتخابی شیڈول کا اعلان عام انتخابات کے بعد کیا جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنر آزاد کشمیر عبدالرشید سلہریا نے نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ ٹرن آوٹ 56 فیصد سے زائد رہنے کا امکان ہے، انتخابات کیلئے حکومت نے مکمل معاونت کی، آزاد کشمیر کے عوام اپنا حق رائے دہی ضرور استعمال کریں، انتخابات کیلئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں عبدالرشید سلہریا نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے۔
انتخابات کے دوران ہنگامہ آرائی کے بھی اکا دکا واقعات ہوئے۔ ایل اے 25 نیلم ون کے حساس ترین پولنگ اسٹیشن نمبر 53 پر ہنگامہ آرائی کے دوران ن لیگ اور تحریک انصا ف کے ایجنٹوں کی جانب سے ووٹر سلپ پھاڑ دی گئیں، پولنگ آفیسر کی جانب سے پولنگ کے عمل روک دیا گیا۔کوٹلی ایل اے 12 چڑھوئی میں پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم کے دوران فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق، 2 زخمی ہو گئے۔ عملے نے پولنگ روک دی۔