آزاد کشمیر:الیکشن کےدوران مختلف حلقوں میں ہنگامہ آرائی، 2 افراد جاں بحق

Published On 25 July,2021 11:05 am

مظفر آباد: (دنیا نیوز) آزاد کشمیر عام انتخابات کے دوران مختلف حلقوں میں دنگا فساد اور ہنگامہ آرائی کے واقعات پیش آئے جن میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔

آزاد کشمیر کے حلقے ایل اے 25 نیلم ون کے حساس ترین پولنگ اسٹیشن نمبر 53 پر ہنگامہ آرائی کے دوران ن لیگ اور تحریک انصا ف کے ایجنٹوں کی جانب سے ووٹر سلپ پھاڑ دی گئیں، جس کے بعد پولنگ آفیسر کی جانب سے پولنگ کے عمل روک دیا گیا۔ کوٹلی کے حلقے ایل اے 12چڑھوئی میں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کارکنوں میں مسلح تصادم کے دوران تحریک انصاف کا کارکن جاں بحق جبکہ دو افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کی بھاری نفری پولنگ عملے کی حفاظت کیلئے پہنچ گئی۔

ضلع راولپنڈی میں آزاد جموں و کشمیر کے انتخابی حلقے LA-43 کے ملت کالونی فوارہ چوک پولنگ اسٹیشن پر پیپلزپارٹی کے کیمپ کو اکھاڑ دیا جبکہ پی ٹی آئی کیمپ برقرار ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی الیکشن سیل کے سربراہ سینیٹر تاج حیدر نے آزاد جموں و کشمیر کے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو معاملے کی تحریری شکایت جمع کرادی۔

پشاور میں حلقہ 45 کے لیے قائم پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کاعمل روک دیا گیا، پولنگ کاعمل پولنگ ایجنڈوں کی بدنظمی کےباعث روکنا پڑا۔ پولیس نے ہنگامی آرائی کرنے والے 6 افراد کو گرفتار کر لیا۔

آزاد کشمیر کے انتخابی حلقے LA-34 میں قانون کی خلاف ورزی کے واقعے میں پولنگ اسٹیشن 481 پر پی ٹی آئی امیدوار نے پی پی پی ووٹرز کو ووٹ کے عمل سے روکنے کی کوشش کی۔

علی پورچٹھہ میں بھی پولنگ اسٹیشن میدان جنگ بن گیا، دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے جھگڑے کے دوران ایک دوسرے پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر دی جس کے نتیجے میں سیاسی جماعتوں کا ایک ایک کارکن زخمی ہو گیا۔

مظفرآباد کے پولنگ اسٹیشن بسناڑہ میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم کے دوران چھریوں کے وار سے 2 افراد زخمی ہو گئے۔

آزاد کشمیر کے ضلع باغ کے حلقے ایل اے 15 میں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم سے 8 افراد زخمی ہوگئے، ہاڑی گہل میں پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

ادھر پیپلزپارٹی کشمیر کے مرکزی رہنما امیدوار اسمبلی چوہدری محمد یاسین کی گاڑی پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے کوٹلی میں حملے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی ترجمان کے مطابق چڑھوئی کے مقام پر ہونے والی فائرنگ سے گاڑی چھلنی ہو گئی جبکہ چوہدری یسین بال بال بچ گئے۔ چوہدری یاسین نے الیکشن کمیشن اور انتظامیہ سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا۔
 

Advertisement