لاہور: (دنیا نیوز) مینار پاکستان پر لڑکی کے ساتھ دست اندازی کا واقعہ، ویڈیو میں نظر آنے والے 22 افراد کی شناخت ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق 100 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ 70 سے زائد کو چھوڑ دیا گیا۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ حراست میں رکھے افراد کو سائنسی بنیادوں پر چیک کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب گریٹر اقبال پارک میں سیف سٹی کے لگے ہوئے کیمرے بھی خراب نکلے۔ ذرائع کے مطابق مینار پاکستان کے اطراف میں لگے کیمرے خراب پائے گئے، سیف سٹی کے لگے کیمرے پولیس کے لیے معاون ثابت نہ ہو سکے۔ پولیس کو نصب شدہ کیمروں سے کوئی فوٹیج نہ مل سکی، پولیس نے ملزمان پکڑنے کے لیے اقبال پارک انتظامیہ، سوشل میڈیا کی فوٹیجز سے استفادہ کیا۔
ادھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے مینار پاکستان پر خاتون کے ساتھ پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر آج اجلاس طلب کر لیا۔ اجلاس میں عثمان بزدار کو واقعہ پر ہونے والی پیشرفت کے بارے میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ملزمان کی گرفتاری اور شناخت کے حوالے سے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بریف کریں گے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ اور اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔