کراچی: (دنیا نیوز) سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے مختلف علاقوں میں لگائے جانے والے آر او پلانٹس کی ناکامی کے بعد ان کی بندش تو زبان زد عام ہے لیکن اب کیماڑی کے آر او پلانٹ پر نصب کروڑوں روپے کی مشینری ہی غائب ہوچکی۔
روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والوں کی پانی دینے کی کوشش کراچی کے شہریوں کو کوئی آسانی فراہم نہ کرسکی۔ قصہ ہے 2012 اور 13 کا کہ جب سندھ حکومت نے کیماڑی، منوڑہ اور لیاری سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں آراو پلانٹس لگائے لیکن زیادہ عرصہ نہ چلے اور کاردگی کم ہوتے ہوتے پلانٹس بند ہی ہوگئے۔
عدالتوں نے نوٹس لیا، واٹر کمیشن نے اظہار برہمی کیا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پلانٹس چلانے کے لیے انتظامات کیے جاتے ہوا یہ کہ کیماڑی پر نصب
آر او پلانٹس کی ساری کی ساری مشینری ہی غائب ہوگئی۔ بڑے ہال کے صرف درودیوار ہی باقی ہیں، نشئیوں کے ڈیرے لگے ہیں۔ گندگی اور ہرسو اٹی مٹی بتا رہی ہے کہ کوئی زمہ دار زمانوں سے یہاں نہیں آیا۔
صرف ایک کیماڑی کا نہیں، منوڑہ اور لیاری سمیت مختلف علاقوں میں لگائے گئے آر او پلانٹس بند ہیں۔ کیا عوام، کیا اپوزیشن کی سیاسی جماعتیں اور کیا ہی عدالتیں سب ہی نے سب کچھ کہ دیا لیکن سندھ حکومت نے ان پلانٹس کی بحالی کا کام اب تک شروع نہ کرایا۔