لاہور: (دنیا نیوز) لیگی رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت نے برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کو خط لکھا تھا، ایسٹ ریکوری یونٹ کے شواہد پر برطانیہ، پاکستان اور یو اے ای میں تفتیش کی گئی، فیک نیوز کا رونا رونے والے فیک شواہد دے کر ملک کو بدنام کر رہے ہیں، صرف سلیمان شہباز نہیں بلکہ شریف فیملی کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی گئی، شہزاد اکبر گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے دیگر لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے جھوٹ کا معیار پوری دنیا میں منفرد ہے، ایسٹ ریکوری یونٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، دسمبر 2019 کو ایسٹ ریکوری یونٹ نے خط لکھا تھا، خط پاکستان کی طرف سے لکھا گیا تھا، خط ایسٹ ریکوری یونٹ نے نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ کو لکھا تھا، وزراء اور مشیر کئی سال سے اس معاملے پر پریس کانفرنس کر رہے تھے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں کی گئی تفتیش معمولی نہیں تھی، تفتیش کی گئی کہ کیامنی لانڈرنگ ہوئی ؟ تفتیش کا سلسلہ 20 ماہ جاری رہا، برطانیہ، پاکستان اور یو اے ای میں تفتیش کی گئی، برطانوی فیصلہ ججز کو بلیک میل کر کے نہیں کیا گیا، آج وزیراعظم اپنے مشیروں کے ذریعے بتانا چاہتے ہیں کہ ان کا کوئی تعلق نہیں، کل تمام دعوے غلط ثابت ہوئے، حکومت کے فراہم کردہ شواہد پر تفتیش کی گئی۔
لیگی رہنما نے کہا کہ غیر ملکی اداروں کے سامنے ہمارے ملک کی بے عزتی ہوئی، ایف آئی اے کے لوگ بھی جا کر ملتے رہے، پاکستان میں مقدمے اسی منی لانڈرنگ کی بنیاد پر ہیں، برطانوی ایجنسی نے کہا ہے کہ انہیں کوئی شواہد نہیں ملے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، حکومت نے برطانیہ کو جھوٹ کے پلندے دیئے، انہوں نے برطانیہ سے اپنے حق میں فیصلہ لینے کی کوشش کی، شہباز شریف کیخلاف خود ساختہ ثبوت دیئے گئے، وزیراعظم حسد کی آگ میں بہت آگے جا چکے ہیں، 4 سال سے نواز شریف کیخلاف کوئی کیس ثابت نہیں کرسکے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ شہباز شریف کیخلاف ایک پیسے کا الزام بھی ثابت نہیں ہوسکا، 29 ارب کے سی پیک منصوبوں میں 29 پیسے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، ڈی جی نیب لاہور برطانیہ جا کر حکام سے ملے، یہ پاکستان دشمنی کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔