اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایوان بالا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔
سینٹ کا اجلاس چئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں اپوزیشن لیڈرسینٹر یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ ایک ماہ میں پٹرول کی قیمت دو مرتبہ بڑھی ہے اس سے پہلے بھی کئی بار پٹرول کی قیمت بڑھ چکی ہے یہ تومسلسل منی بجٹ آرہے ہیں غریب طبقہ متاثر ہو رہا ہے یہ بہت بڑا المیہ ہے۔
قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ پٹرول کی قمیت کی عالمی قیمت ملک کی کسی حکومت کے ہاتھ میں نہیں صرف پاکستان نہیں باقی دنیا میں بھی اس پر دباو ہےحکومت نے کوشش کی کہ عوام پر بوجھ کم کرکے خود زیادہ بوجھ اٹھائیں۔ جن ملکوں میں تیل نکلتا ہے وہاں بھی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
سینٹر رضاربانی نے کہاکہ وزیر خزانہ ایوان میں آئے لیکن ان میں ہمت نہیں تھی کہ وہ مہنگائی پر جواب دیں سکیں، وزیر خارجہ کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ آکر افغانستان پر ایوان کو اعتماد میں لیں۔ وزیر خزانہ کے لیے یہ صرف 4 روپے ہیں، 5 روپے ہیں کیونکہ وزیر خزانہ نے کبھی غریبوں کا حال نہیں دیکھا، حکومت آئی ایم ایف میں دیکھنے کی بجائے غریبوں کی آنکھوں میں دیکھے۔
شیری رحمان نے کہاکہ اصل سونامی تو یہ آ رہا ہےعوام کو بچانے کا کوئی منصوبہ نہیں حکومت عوام پر رحم کرےحکومت کا کوہی منصوبہ نہیں سوائے یہ کہ آئی ایم ایف اور سعودی عرب سے قرضہ لے۔
ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہاکہ مالی سال دوہزار اکیس بائیس میں مردم شماری کے ابتدائی مرحلے کے لیے 5 ارب روپے رقم مختص کی گئی ہے یہ پیسہ اس سال کا ہے، گلے سال مزید رقم مختص ہو گی مردم شماری کے لیے پیسوں کی کمی نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کاوش سے ڈیبٹ ٹو جی ڈی پی کم ہوا، امید ہے اس سال گروتھ ریٹ 5 فیصد یا اس سے زیادہ رہے گی۔
وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کہاکہ نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کی ناقص عمارت بنائی گئی تمام کمیٹیوں نے یہ معاملہ اٹھایا سپریم کورٹ نے معاملہ انکوائری کے لئے نیب اور ایف آئی اے کو بھجوایا گیا نیب اور ایف آئی اے نیو اسلام آباد ائیر پورٹ کی انکوائری کر رہی ہےائیرپورٹ کی ناقص تعمیر میں ملوث ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ بعد میں چیئر مین سینٹ نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔