اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں میں کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے موجودہ صورتحال پر قومی سلامتی کمیٹی کو اعتماد میں لیا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اور مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کو کالعدم تنظیم کے احتجاج سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس میں مظاہرین سے نمٹنے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ شرکا کو کالعدم تنظیم کے بیرونی رابطوں سے متعلق بھی بتایا گیا۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کو موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ جس میں بتایا گیا کہ پولیس پر سیدھی فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے کچھ پولیس اہلکار شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
ادھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں مذاکرات کی رپورٹ پیش کی، پنجاب میں پولیس کو رینجرز کے ماتحت کر دیا، امن و امان کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا، آج شام مذاکرات ہوں گے، ہم نے جو دستخط کیے تھے ان پر قائم ہیں، انہوں نے وعدہ کیا تھا جی ٹی روڈ کھول دیں گے، 4 پولیس اہلکارشہید جبکہ 80 زخمی ہوئے ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کل یا پرسوں قوم سے خطاب کریں گے، وزیراعظم حالات حاضرہ قوم کے سامنے پیش کریں گے، وزیراعظم کا خطاب ہی پوری حکومت کا بیانیہ ہوگا، میں نے وزیراعظم سے پوچھ کر دستخط کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری نہیں میڈیا پر ساری باتیں کی جائیں، بھارت، امریکا، برطانیہ، ساؤتھ افریقہ سے واٹس ایپ چل رہا ہے، سعد رضوی سے بھی بات چیت ہو رہی ہے۔