پٹرول کی قیمت دیگر تیل درآمدی ممالک کی نسبت سب سے کم ہے: وزیراعظم

Published On 05 November,2021 02:35 pm

اٹک: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کورونا کو مہنگائی کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں پٹرول کی قیمت دیگر تیل درآمدی ممالک کی نسبت سب سے کم ہے۔ 3ماہ میں تیل کی قیمتیں دگنی ہوگئیں، عوام کو مہنگائی سے بچانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، 5سال بعد فیصلہ ہوگا، کیا ملک میں غربت کم ہوئی، حکومتی پالیسیوں کی بدولت برآمدات میں اضافہ ہوا، دس سال میں دس ڈیم بنائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے اٹک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زچہ و بچہ اسپتالوں کی دور افتادہ علاقوں میں بہت ضرورت ہے، وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر صحت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، حکومت اگر علاج کی سہولت نہ دے سکے تو یہ شرمناک ہے، ہر حکومت کی اپنی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں، ساری ترقی تھوڑے سے علاقے میں ہوئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بنگلادیش بھی ہم سے آگے نکل گیا، 2 خاندانوں کی وجہ سے ہمارا ملک بنگلادیش سے بھی پیچھے چلا گیا، 2 خاندانوں نے ملک کو معاشی طور پر بے حد کمزور کر دیا، ہمیں بار بار کہا گیا کہاں ہے نیا خیبرپختونخوا، 2018 میں خیبرپختونخوا نے پی ٹی آئی کو دو تہائی اکثریت دی، خیبرپختونخوا کی تاریخ ہے کبھی ایک پارٹی کو دوسری بار حکومت نہیں دیتے، ہم نے خیبرپختونخوا میں لوگوں کے حالات بہتر کیے، سیاحت کو فروغ دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ عثمان بزدار تنقید کرنیوالوں کو بتائیں ہم 3 سال نہیں، 5 سال کا مینڈیٹ لے کر آئے، عوام 5 سال بعد ہماری کارکردگی دیکھیں، پہلی بار ہماری حکومت طویل المدتی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں چلنے والی 3 شوگر ملز کو بند کر دیا گیا، سندھ میں شوگر ملز بند ہونے کی وجہ سے قیمتیں بڑھ گئیں، پتا چلا جولائی سے شوگر ملز نے اسٹے آرڈر لیا ہوا ہے، سندھ میں شوگر ملز بند ہونے پر ذخیرہ اندوزوں نے چینی ذخیرہ کرنا شروع کر دی، کسی بھی مہذب معاشرے میں ذخیرہ اندوزی کی اجازت نہیں ہے۔

 قبل ازیں وزیر اعظم سے ضلع اٹک کی پی ٹی آئی قیادت نے ملاقات کی۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزداد، صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد، ممبر قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر صادق، اراکین پنجاب اسمبلی سید یاور بخاری، ملک محمد انور، ملک جمشید الطاف اور پی ٹی آئی اٹک کی پارٹی قیادت بھی ملاقات میں شریک تھی۔

وزیر اعظم نے ملاقات کے دوران گفتگو میں کہا کہ ہماری حکومت جب آئی تو اس وقت مجموعی معاشی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، جس کی وجہ سے معاشی صورتحال مشکل تھی، چونکہ ہمارا انحصار دارمدات پر ہے، اس لیے جب باہر قیمتیں بڑھتی ہی تو یہاں بھی قیمتیں بڑھتی ہیں، ہم نے محنت کر کے ایک سال میں خسارہ 20 ارب سے کم کر کے ایک ارب ڈالر پر لے آئے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پھر کورونا وباء نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیا، پوری دنیا کی معیشت خسارے میں چلی گئی اور بین الاقوامی سطح پر بحران آیا، تاہم ہماری کامیاب پالیسیوں کی بدولت کورونا وباء کا مقابلہ کیا اور اس چیلینج سے نمٹنے میں کامیاب رہے، بین الاقوامی سطح پر ہماری کامیاب پالیسیوں کی پذیرائی کی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ احساس سبسڈی پروگرام وفاق اور صوبائی حکومت مل کر مستحق گھرانوں کو آٹا، دالوں اور گھی پر 30 فیصد سبسڈی فراہم ہوگی، کامیاب پاکستان پروگرام 20 لاکھ گھرانوں کے لیے سود کے بغیر قرضے فراہم کرے گا، گھر تعمیر کر نے، چھوٹا کاروبار شروع کرنے، اسکلز ٹریننگ پروگرام اور چھوٹے کسان کے لیے قرضہ دیئے جائیں گے، کامیاب جوان پروگرام پہلے سے ہی ملک بھر میں نوجوانوں کو قرضے فراہم کر رہا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ہر گھر میں جا کر احساس سروے کیا گیا تاکہ کوئی مستحق پروگرام سے باہر نہ رہ جائے، کبھی بھی کسی حکومت نے غریبوں کے لیے اتنا کام نہں کیا، ہر سطح پر آپ ان تمام پروگرامز کا فائدہ اپنے اپنے علاقوں میں غرباء تک پہنچائیں، صحت کارڈ کا پورے صوبہ پنجاب میں آغاز کرنے لگے ہیں، جس کی بدولت غریب گھرانے معیاری علاج کی سہولیات سے مستفید ہو سکیں گے۔

Advertisement