اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی اور ضلعی حکومتیں فیلڈ میں نظر آئیں۔
وزیر اعظم کی زیر صدارت پرائس کنٹرول کے اجلاس میں چینی کے اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ ہوئی، جس میں بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں وافر مقدار میں چینی موجود ہے، سندھ کے شوگر ملوں کی بندش کے فیصلے سے قیمتیں بڑھیں ہیں، سندھ نے گندم بحران میں بھی وفاق اور باقی صوبوں کے فیصلوں سے اختلاف کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجود چینی کے مکمل اسٹاک کو مارکیٹ میں لایا جائے، 15 نومبر سے پورے ملک میں گنے کی کرشنگ کا آغاز کیا جائے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ چینی مافیا اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قوانین پر ہر صورت عملدرامد کو یقینی بنایا جائے، بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، پاکستان درآمدی اشیاء پر انحصار کرتا ہے اس لیے مقامی مارکیٹ پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت غریب طبقے پر بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات لے رہی ہے، احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈ، صحت کارڈ غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے جاری کیے گئے ہیں، عوام کے سامنے حقائق اور اعداد و شمار پیش کئیے جایئں، عوام کے لیے موثر آگاہی مہم چلائی جائے، ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، حکومت سیاست سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے، مہنگائی کے اثرات کا مکمل احساس ہے۔