اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تباہی ہمیشہ اوپر سے شروع ہوتی ہے، وزیراعظم اور وزراء سے شروع ہونے والی برائی نیچے تک جاتی ہے، طاقتور کو قانون سے اوپررکھ کر انصاف نہیں ہوسکتا، تحریک انصاف کی حکومت ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوشاں ہے۔
اسلام آباد میں سول سورسز اکیڈمی کی انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس ملک میں اخلاقیات تباہ ہوتی ہیں وہاں کرپشن کا ناسور نکل آتا ہے۔ کرپشن اخلاقی تباہی کی نشانی ہے، جس طرح کینسر کی وجہ ایک پھوڑا نکلتا ہے اسی طرح جب ایک قوم میں جب اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو کرپشن نکل آتی ہے۔
شرکا سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ آپ کی ابھی شروعات ہیں، اصل امتحان اب ہوگا، انسان کا امتحان اس وقت ہوتا ہے جب اس کو آزمایا جاتا ہے، اچھے وقت میں کوئی بھی اچھا ہوتا ہے۔ آزمائش میں پتہ چلتا ہے کہ آپ کا ایمان کتنا مضبوط ہے تو آپ کی آزمائش ابھی شروع ہوئی ہے، آپ کا مستقبل آپ کا منتظر ہے کہ آپ کہاں جاتے ہیں اور کتنے بڑے انسان بنتے ہیں اور کیا حاصل کرنا چاہتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑا انسان وہ ہوتا ہے جس کے خواب بڑے ہوں اور بڑے خواب دیکھتا ہے، جو آئیڈلسٹ ہوتا ہے، کبھی رئیلسٹ بڑا انسان نہیں بنا، جس آدمی نے سب سے پہلے ماؤنٹ ایورسٹ سر کیا اگر وہ رئیلسٹ ہوتا تو کبھی سر نہیں کرتا کیونکہ اس سے پہلے جس نے بھی کوشش کی تھی یاتو وہ مرگئے تھے یا ناکام ہوئے تھے، رئیلزم تو کہتی تھی یہ نہیں چڑھ سکتا لیکن آئیڈلزم کہتی تھی سر کرنے کے لیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ درحقیقت آپ کو ایمان دیتا ہے، سب سے بڑی قوت ایمان کی ہوتی ہے، ایمان انسان کی اپنی تمام حدوں کو ختم کردیتی ہے۔ راستے میں ہمیشہ مواقع ملیں گے اور دو چوائسز ملیں گی، ایک راستہ وہ ہے جو لگتا بڑا مشکل ہے لیکن وہ راستہ جہاں نعمتیں ملتی ہیں، دوسرا راستہ جو شارٹ کٹ ہے اور دنیا بھی یہ کرتی ہے تو ہم بھی کرلیں، ہروقت احساس ہوگا کہ آپ زمینی حقائق نہیں جانتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ دو راستوں پر فیصلہ کرنا ہوگا کیونکہ ایک آپ کی عظمت کا راستہ ہے اور دوسرا راستہ جولگتا بڑا پرکشش ہے نہیں انسان کی تباہی کا ہے۔ ہمارے ملک میں آہستہ آہستہ اخلاقیات گریں پھر ہماری معیشت گرنا شروع ہوئی۔ جب ایلیٹ کی اخلاقیات گرتی ہیں تو معیشت بھی گرجاتی ہے۔