اسلام آباد: (دنیا نیوز) ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے کرپشن اور گورننس سے متعلق رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس سب سے زیادہ کرپٹ جبکہ شعبہ عدلیہ کرپشن میں دوسرے نمبر پر ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے کرپشن اور گورننس سے متعلق جاری کر دہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بدعنوان اداروں میں پولیس سرفہرست، عدلیہ دوسرے، ٹینڈر اور کنٹریکٹنگ سیکٹر تیسرے نمبر پر ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق بدعنوان اداروں میں صحت چوتھے، لینڈ ایڈمنسٹریشن پانچویں، لوکل گورنمنٹ چھٹے، تعلیم ساتویں، ٹیکسیشن آٹھویں اور این جی اوز بدعنوانی میں نویں نمبر پر ہیں۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان سروے رپورٹ کے مطابق 51.9 فیصد لوگوں کا خیال ہے کمزور احتساب بدعنوانی کی وجہ ہے، 29.3 فیصد لوگوں کی رائے کے مطابق کرپشن کی وجہ طاقتور لوگوں کی لالچ ہے، 18.8 فیصد لوگوں کا خیال ہے کم تنخواہ بدعنوانی کی بڑی وجہ ہے۔ رپورٹ میں 85.6 فیصد شہریوں نے وفاقی حکومت کی خود احتسابی کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔
سروے میں شہریوں نے کہا کہ سخت ترین سزائیں، سزا یافتہ کرپٹ افراد کو عوامی عہدے پر آنے کی مکمل پابندی کی ضرورت ہے، مقامی حکومتوں کا نظام نہ ہونے سے بھی کرپشن میں اضافہ ہوا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے سروے میں 92 فیصد پاکستانیوں کی رائے میں گزشتہ تین سال کے عرصے میں مہنگائی اور اشیا کی قیمتیں سب سے زیادہ ہیں۔ گورننس اور پبلک سیکٹر میں نااہلی، کرپشن اور حکومتی امور میں مداخلت سے مہنگائی بڑھی ہے۔