اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ کسی پارٹی نے تحریک انصاف کی طرح پارٹی فنڈنگ کا حساب نہیں دیا، 40 ہزارڈونرکا حساب دیا اور سرخروہوئے، اب ہم انتظارکررہے ہیں کہ پیپلزپارٹی،(ن)لیگ کی فنڈنگ سامنے آئے۔
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کا نیا سیکرٹری اطلاعات فرخ حبیب کو مقرر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کارکنوں کوپنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی تیاری کا حکم دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی کی کمر ٹوٹے گی اور معاشی استحکام بھی آئے گا، کچھ لوگوں کی امیدیں روزانہ کی بنیاد پرٹوٹیں گی، مہنگائی کے خاتمے کے لیے جامع منصوبہ تیارکیا ہے، فنانس بل جنوری کے دوسرے ہفتے پاس ہوجائے گا، 10 جنوری کو منی بل پاس ہو جائے گا، سٹیٹ بینک بل بھی اسی کے ساتھ پاس ہوجائے گا، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد استحکام آئے گا، کورونا سو سال بعد آنے والی بڑی بلا ہے، کورونا کے باوجود معاشی حالات بہترہے۔
فواد چودھری نے مزید کہا کہ ہماری اپوزیشن کو کھلی آفرہے، اپنے مقدمات کے بجائے اصلاحات پربات کریں، الیکشن، اکنامک ریفارمز پر ہم ہر وقت تیارہے،
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صحافیوں کیساتھ بدتمیزی پر مریم نواز کو معافی مانگنی چاہیے، سی پی این ای نے بھی معافی کا مطالبہ کیا ہے، پرویزرشید سنیئرسیاستدان ان کی طرف سے بھی معافی آنی چاہیے، مسلم لیگ (ن)کوبھی معافی مانگنی چاہیے۔ مریم نوازنے پرویزرشید کیساتھ فون لیک کوتسلیم کیا، اب مریم نوازنے فون لیک کا اعتراف کرلیا ہے، ان میں اگرشرم ہوتی تو میڈیا کے لوگوں کوگالیاں نکالنے پرمعافی مانگتی۔
سابق وزیراعظم سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا گیا، نوازشریف کو17ماہ ہو گئے، کبھی ایک، کبھی دوسرے ریسٹورنٹ میں جاتے ہیں، لیکن علاج نہیں کرایا۔ان کی جان پیسوں میں ہے، یہ وہ طوطا ہے جس میں شریف خاندان کی جان ہے، نوازشریف فیملی کو یہ پیسے واپس کرنا ہوں گے، میرا خیال مریم نوازاس طرف اشارہ کررہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایک تحریک شروع، دوسرا بچہ استعفی مانگ رہا ہے، یہ ضروری نہیں کہ آپ نانا، دادی بن جائیں اورعقل بھی آجائے۔ حیران ہوتا ہوں کیسے کیسے لوگ مریم نوازکے پیچھے ہاتھ باندھ کرکھڑے ہوتے ہیں، پیپلزپارٹی،(ن)لیگ کا دور ختم ہوچکا ہے، اب مسلم لیگ، پیپلزپارٹی میں نئے لوگوں کوسامنے آنا چاہیے، دونوں پارٹیاں زرداریاں، شریفاں پارٹی رکھ لیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کسی پارٹی نے تحریک انصاف کی طرح پارٹی فنڈنگ کا حساب نہیں دیا، تحریک انصاف نے 40 ہزارڈونرکا حساب دیا، پی ٹی آئی فنڈنگ کیس میں سرخروہوئی، اب ہم انتظارکررہے ہیں کہ پیپلزپارٹی،(ن)لیگ کی فنڈنگ سامنے آئے۔
اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چوبیس گھنٹے اس سے متعلق گفتگو کرنے سے ادارے کمزورہوتے ہیں، وہ پارٹی ڈیلیں چاہتی ہیں جن کا اپنا کوئی قد نہیں ہے، اس لیے یہ ڈیل کی باتیں کرتے رہتے ہیں، آئین میں تمام اداروں کا کردارلکھ دیا گیا ہے اسی کے مطابق اداروں نے اپنا کام کرنا ہے۔