اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بلومبرگ اور اکانومسٹ جیسی عالمی معاشی تنظیموں نے ملکی کامیاب معاشی اصلاحات کو تسلیم کیا ہے۔
وزیراعظم کا شوکت ترین سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، کورونا میں مبتلا ہونے کے باعث عمران خان نے وزیر خزانہ کی خیریت دریافت کی اور عالمی سطح پر اجناس کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم کا ٹیکس وصولی، برآمدات اور ترسیلات زر پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روزگار کے خاطر خواہ مواقع پیدا ہوئے ہیں اور فی کس آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بلومبرگ اور دی اکانومسٹ جیسی بین الاقوامی معاشی تنظیموں نے پاکستان کی کامیاب معاشی اصلاحات اور اقدامات کو تسلیم کیا ہے۔ ہم نے اقدامات کورونا کے دوران ملازمتوں اور زندگیوں کو بچانے کے لیے کیے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزیر خزانہ شہری، نچلے اور متوسط طبقے کی آبادی کی معاشی بہتری کے لیے اقدامات شروع کریں، یہ طبقہ مہنگائی سے متاثر ہوا ہے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ مقامی اشیائے خوردونوش کی قیمتیں دسمبر سے کم ہو رہی ہیں۔
جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرامید ہیں کہ جیسے ہی بین الاقوامی قیمتیں کم ہوں گی درآمدی اشیا پر دباؤ بھی کم ہو جائے گا۔
Moving on with the structural changes, inclusive growth and policy actions, Bloomberg has also recognised that Pakistan has entered the decade of sustained growth. The next ten years will help reduce income disparity, increase employment & improve human development.
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) January 22, 2022
اس سے قبل شوکت ترین نے کہا ہے کہ بلومبرگ نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان ترقی کی دہائی میں داخل ہو گیا ہے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے ٹوئٹر پر سلسلہ جاری پیغام میں کہا کہ مسلسل تیسری بار اس وقت، پاکستان اکانومسٹ نارملسی انڈیکس میں ٹاپ 3 میں تھا ، دنیا میں کسی اور ملک نے یہ کامیابی حاصل نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ اسی کی عکاسی مالی سال 21 میں جی ڈی پی کی 5.37 فیصد کی نظرثانی شرح نمو سے ہوتی ہے، جو گزشتہ 14 سالوں میں دوسری بہترین ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ساختی تبدیلیوں، جامع ترقی اور پالیسی اقدامات کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے بلومبرگ نے یہ بھی تسلیم کیا ہے کہ پاکستان مسلسل ترقی کی دہائی میں داخل ہو گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اگلے دس سال آمدنی کے تفاوت کو کم کرنے، روزگار میں اضافے اور انسانی ترقی کو بہتر بنانے میں مدد کریں گے۔