کراچی:(دنیا نیوز) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ٹی بلز پر منافع کی شرح کے حوالے سے ناجائز فائدہ اٹھایا گیا، کمرشل بینکوں نے حکومت کو بلیک میل کیا، اب یہ نہیں کہہ سکتے کہ فارن ایکسچینج ریٹ میں ہیر پھیر نہیں کیا، اوپن مارکیٹ آپریشن معطل نہیں کرنا چاہتے، زیادتی نہ کی جائےورنہ ہمارے پاس دوسرے طریقے بھی ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتےہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ افغان ٹریڈ کے باعث اوپن مارکیٹ میں ڈالرکی طلب زیادہ ہے، اوپن مارکیٹ کا دباؤانٹربینک پراثراندازہوتا ہے،ٹریڈرڈالرچارسے پانچ روپے اضافی دے کرباہربھیج رہے تھے،امریکی کرنسی میں سٹے بازی ہورہی ہے جس پر ایکشن لیں گے،بینکوں نے حکومت کوبلیک میل کیا ہے، اوپن مارکیٹ آپریشن معطل نہیں کرنا چاہتے، بینکس زیادتی نہ کریں ہمارے پاس دوسرے طریقے بھی ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ بینکوں کی فارن ایکسچینج آمدنی میں اضافہ ہوا ہے، بینکس نہیں کہہ سکتے فارن ایکسچینج ریٹ میں ہیرپھیرنہیں کررہے، کل بینکوں کوسمجھائیں گے ان کے ساتھ زیادتی نہیں کرنا چاہتے، اگر یہ نہیں سمجھیں گے توہمیں پتا ہے کیا کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوائنٹ آف سیل اور ٹریکنگ سسٹم پر کوئی بھی نئی چیزکریں گے تومسائل آئیں گے۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے امریکا،برطانیہ،بھارت سمیت تمام ممالک کومتاثرکیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے سے ایل این جی کی قیمتیں بھی کم ہوں گی، امپورٹڈ اشیا کی قیمتیں کم ہونے سے ٹریڈ خسارہ بھی نیچے چلا جائے گا جبکہ پراپرٹی ریٹس کے معاملے میں صوبوں کوساتھ لیکرچلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اچھا پروگرام کرکے آئے ہیں، مہنگائی،تجارتی خسارہ ایک ہی مسئلہ ہے، ہماری کوشش ہے نچلے طبقے پرزیادہ بوجھ نہ پڑے، غلط فہمی ہے کہ آئی ایم ایف کی وجہ سے قیمتیں بڑھیں گی، عالمی سطح پرکوئلے،اسٹیل اورتیل کی قیمتیں بڑھی ہیں،کیپسٹی پیمنٹ کی وجہ سے ٹیرف بڑھ رہے ہیں۔
منی بجٹ کے حوالے سے مشیر خزانہ نے کہا کہ 700ارب کی ایگزیمشن نکال کرٹیکسزلگائیں گے جبکہ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری کا بھی آئی ایم ایف کوکہا تھا۔