اسلام آباد: (دنیا نیوز) پریوینشن آف الیکٹرانک کرائم (پیکا) ایکٹ آرڈیننس کو نامنظور کرتے ہوئے میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزارت اطلاعات کے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔
پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) قانون میں ترامیم کے معاملے پر میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے وزارتِ اطلاعات کے اجلاس سے واک آؤٹ کیا جبکہ میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا آرڈیننس واپس لینے تک ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزارت اطلاعات کے اجلاس سے واک آؤٹ کرنے والوں میں اے پی این ایس، سی پی این، پی ایف یو جے، پی بی اے، ایمنڈ میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت میڈیا پر قدغن لگانا چاہتی ہے ، پیپلزپارٹی کا پیکا آرڈیننس چیلنج کرنے کا اعلان
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مطابق وزیراطلاعات میڈیا کو مصروف رکھ کر آرڈیننس منظور کرانا چاہتے ہیں، کئی مثالیں موجود ہیں، وزارت اطلاعات آزادی اظہار رائے کو مسخ کر رہی ہے، پی ایف یوجے اور ایمنڈ کے نمائندگان بھی میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا حصہ ہے۔
کمیٹی کے مطابق صحافی برادری نے پہلے بھی حکومت کو خطرناک رجحان سے خبردار کیا تھا، ایسے اقدامات سے حکومت، عوام اور میڈیا کے درمیان دوریاں پیدا ہو رہی ہیں، وزیراطلاعات صحافتی برادری کےساتھ رابطوں کاڈرامہ رچا رہے ہیں، آزادی اظہار رائے اور شہریوں کے حقوق کےدفاع کیلئے میڈیا ادارے متحد ہیں۔
حکومت میڈیا پر قدغن لگانا چاہتی ہے ، پیپلزپارٹی کا پیکا آرڈیننس چیلنج کرنے کا اعلان
یپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت میڈیا پر قدغن لگانا چاہتی ہے، پیکا ایکٹ حکومت کا خوف ہے۔ انہوں نے پیکا قانون چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔
سابق وزیراعظم یوسف گیلانی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیکا قوانین میڈیا اور مخالفین کو ہراساں کرنے کیلئے ہیں، یہ اپنی نااہلی کو چھپانے کیلئے ایسے اقدامات کررہے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں، میڈیا نے آرڈیننس کو رد کیا۔ ملک میں اس وقت لاقانونیت ہے، پی ٹی آئی والے پارلیمنٹ پر یقین نہیں رکھتے، پارلیمان کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ پیپلزپارٹی نے اسمبلیوں سے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا، اپوزیشن کا متحد ہونا جمہوریت کی جیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اوربیروزگاری عروج پرہے، لوگوں سے ایک کروڑ نوکریوں، 50 لاکھ گھروں کاوعدہ کیا گیا، پی ٹی آئی نے ڈالرکی قیمت کم کرنے کادعویٰ کیا تھا، ان کا ہر وعدہ جھوٹا ثابت ہوا، مہنگائی سےعوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔