اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے پٹرول اور بجلی کی قیمت میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول، ڈیزل کی قیمت 10 روپے فی لیٹر اور 5 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت کم کررہے ہیں، یونٹ کم کرنے سے 20 فیصد بل کم آئیں گے، اگلے بجٹ تک پٹرول اور بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کریں گے۔
قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران پوری دنیا میں قیمتیں اوپرگئیں، یوکرین جنگ کی وجہ سے مجھے خوف ہے ابھی قیمتیں نیچے نہیں آئیں گی، روس سے گیس آتی ہے اور گیس کی قیمتیں بھی اوپرچلی جائیں گی، ہم نے فیصلہ کیا ہے پٹرول، ڈیزل کا بڑا مسئلہ ہے، پاکستان میں آج بھی پٹرول، ڈیزل دنیا کے 25 ممالک کی نسبت کم قیمت ہے، اپوزیشن والے کہتے ہیں پٹرول مہنگا ہوگیا اگر ان کے پاس کوئی حل ہے تو بتا دیں، بھارت میں 260 روپے لیٹر پٹرول ہے، ہرماہ 70 ارب کی حکومت سبسڈی دیتی ہے، اگر ہم سبسڈی نہ دیں تو پٹرول کی قیمت 220 روپے تک ہو جائے گی، میرے پاس اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی مہنگی کرنے کی سمری بھیجی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کے اعلانات
وزیراعظم نے گریجوایٹس کو 30 ہزار روپے کا انٹرن شپ وظیفہ دینے، آئی ٹی سیکٹر کمپنیوں کیلئے ٹیکسوں میں 100 فیصد کمی، اوورسیز پاکستانیوں کو 5 سال کی ٹیکس چھوٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے احساس پروگرام کے ذریعے 12ہزار کے بجائے 13ہزار ملیں گے، 26 لاکھ اسکالر شپس پر 38 ارب روپیہ خرچ کر رہے ہیں، تمام اسکالر شپس میرٹ پر دے رہے ہیں، آئی ٹی سیکٹر کے لیے 100 فیصد ٹیکس معاف کر دیا ہے، فارن ایکسچینج پر 100 فیصد چھوٹ دے دی ہے، آئی ٹی کی اسٹارٹ اپ پر کیپٹل گین ٹیکس ختم کردیا ہے، انڈسٹریل پالیسی کے تحت جو بھی اب انڈسٹری لگائے گا اب سوال نہیں پوچھے جائیں گے، کل لاہور میں انڈسٹریل پیکج کا اعلان کروں گا۔
نوجوان، کسانوں کو سود کے بغیر قرض
عمران خان نے کہا کہ کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت نوجوان، کسانوں کو سود کے بغیر قرض دیں گے، جوغریب اپنا گھر بنانا چاہتے ہیں ان کو سستا قرضہ دیں گے، قرض لینے کے لیے بینکوں میں آسانی پیدا کردی ہے، پہلے بینک چھوٹے طبقے کو قرضے نہیں دیتے تھے، جو آدمی کرائے کے گھر میں رہتا ہے اتنی قسط دے کر اپنا گھر لے سکتے ہیں، 50 ارب روپیہ گھروں کے لیے دے چکے ہیں، صحت کارڈ پر مجھے سب سے زیادہ فخر ہے، غریب گھرانے کے لیے صحت کارڈ سب سے بڑی نعمت ہے، جب کوئی غریب بیمار ہو تو اسے پیسے نہ ہونے کا خوف نہیں ہوگا، ہر گھرانے کے پاس صحت کارڈ ہوگا، ہر خاندان کسی بھی ہسپتال سے 10 لاکھ تک علاج کرا سکتا ہے، ہماری حکومت کا ساڑھے تین سالوں میں صحت کارڈ سب سے بڑا کام ہے، قوم سے کہنا چاہتا ہوں مجھے پتا ہے یہ مشکل حالات ہیں، کبھی پلوامہ، کبھی کورونا اور اب یوکرین کا مسئلہ آگیا، ہماری حکومت سارا وقت عوام کو ریلیف دینے کے لیے سوچتے ہیں، ماشااللہ اکانومی اب صحیح راستے پرچل پڑی ہے اور آئی ایم ایف بھی پاکستان کی گروتھ کومستحکم قرار دے رہا ہے۔
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیناغلط تھا
انہوں نے کہا کہ میرے والدین غلام ہندوستان میں پیدا ہوئے، میں ایک آزاد ملک میں پیداہوا، ہمیشہ سےخواہش تھی کہ ملک کی خارجہ پالیسی آزاد ہو، نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا ساتھ دیناغلط تھا، دہشتگردی کےخلاف جنگ میں 80 ہزار پاکستانی شہید ہوئے، ہمیں اس جنگ میں 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، سابقہ جمہوری حکومتوں میں 400 سے زائد ڈرون حملے ہوئے، سابقہ حکومتوں نے ڈرون حملوں پر احتجاج تک نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی فارن پالیسی نہیں ہونی چاہیے جو اپنے ملک کو نقصان پہنچائے، امریکا کی جنگ میں حصہ لیا توشروع دن سے مخالفت کی، نائن الیون کے بعد دوبارہ جنگ میں شرکت کی گئی، اس پالیسی کے شروع سے خلاف تھا، بدقسمتی سے اس فارن پالیسی سے 80 ہزار پاکستانیوں کی شہادتیں ہوئی، قبائلی علاقہ تباہ ہوا، 45 لاکھ پاکستانیوں نے نقل مکانی کی، مشرف دور میں صرف 10 ڈرون حملے ہوئے، آصف زرداری، نوازشریف کے دس سالہ ادوارمیں 400 ڈرون حملے ہوئے، آزاد فارن پالیسی تویہ ہونی چاہیے تھی کہ ہمیں امریکا کو بمباری پراحتجاج کرنا چاہیے تھا، آصف زرداری، نوازشریف نے ڈرون حملوں کے خلاف ایک بیان نہیں دیا تھا، زرداری نے امریکیوں کو کہا ڈرون حملوں سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
قوم سے اپیل
عمران خان نے کہا کہ جب ملک کے سربراہان کے بیرون ملک اربوں ڈالرہونگے تو کبھی اپنے ملک کی بہتری کا نہیں سوچتے، قوم جب ووٹ ڈالے تو کبھی اس پارٹی کو ووٹ نہ دیں جن کے بیرون ملک پیسے، جائیدادیں ہے۔
دنیا کی بدلتی صورتحال کا اثر پاکستان پر بھی پڑا
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ چین اور روس کا دورہ کرچکا ہوں، دنیا میں صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے، دنیا کی بدلتی صورتحال کا اثر پاکستان پر بھی پڑا ہے، چین، روس کا بڑا اہم دورہ کیا ملک کوعزت ملی، آنے والے وقت میں بڑے اچھے نتائج آئیں گے، روس سے 20 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرنی ہے، روس سے گیس بھی امپورٹ کریں گے، چین کے ساتھ سی پیک کے دوسرے فیز میں اہم معاہدے ہوئے۔
ایک صحافی نے لکھا عمران خان کی بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی
وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا کہ دوسری طرف متنازع ایشوبنا ہوا ہے کہ آزادی صحافت پر پابندی لگائی جارہی ہے، پیکا قانون 2016 میں بنا ہم صرف ترمیم کر رہے ہیں، جو سربراہ ملک کا قانون نہیں توڑتا اسے آزاد صحافت سے کوئی خطرہ نہیں،70 فیصد خبریں ہمارے خلاف ہوتی ہیں اور اس سے فرق نہیں پڑتا۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پربہت زیادہ گند پھیلایا جارہا ہے، ایف آئی اے کے پاس 94 ہزار شکایات پڑی ہیں، فیک نیوز کی وجہ سے گند اچھالا جارہا ہے، عام آدمی تو دور وزیراعظم کو بھی نہیں بخشا جاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک صحافی نے لکھا عمران خان کی بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی، عدالت میں کیس کیا تین سال ہوگئے مجھے انصاف نہیں ملا، اگر ملک کے وزیراعظم کے خلاف ایسا پروپیگنڈا ہوسکتا ہے تو باقی لوگوں کے خلاف کیا ہوتا ہوگا، اسی صحافی نے جب نوازشریف کے خلاف لکھا تو اسے ڈنڈے مارے گئے تھے، میں اس صحافی کے خلاف عدالت گیا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ انگلینڈ میں کسی کی غیرذمہ دارانہ الزامات کی جرات نہیں ہوسکتی، پیکا قانون اس ملک کے لئے بہت ضروری ہے، پیکا قانون کا آزادی صحافت سے تعلق نہیں ہے، اچھے صحافی پیکا قانون سے تو خوش ہوں گے، بلیک میل کرنا، گند اچھالانا آزادی صحافت نہیں، مرادسعید اب لندن کی عدالت میں کیس کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شوکت خانم کے فنڈز بارے بھی کہا گیا تحریک انصاف کو پیسے جا رہے ہیں، حنیف عباسی کے کیس کو 10سال ہوگئے، ایسا تو دنیا کے کسی ملک میں نہیں ہوتا، تین میں اخبارات میں لکھا گیا جادو ٹونہ کرکے آزاد کشمیر کے وزیراعظم کوسلیکٹ کیا گیا، اگر یہی بات مغرب میں ہوتی توبہت بڑا ہرجانہ دائر ہونا تھا۔
کورونا کی وجہ سے بھارت کی گروتھ مائنس میں چلی گئی
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مجھے سوئٹزرلینڈ کی اکانومی نہیں ملی تھی، 2018 میں اقتدار سنبھالا تو تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ تھا، پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا، ایسا پاکستان ملا تھا، مشکل وقت سے نکلے تو کورونا وبا آگئی، کورونا کی وجہ سے بھارت کی گروتھ مائنس میں چلی گئی، پاکستان کے حالات تو پہلے ہی برے تھے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے سپلائی لائن بھی متاثرہوئی، کورونا کی وجہ سے دنیا میں مہنگائی آگئی، ہم دنیا سے الگ تونہیں، ستر فیصد دالیں ہم امپورٹ کرتے ہیں، 60 فیصد بجلی امپورٹڈ کوئلے سے بنتی ہے، امریکا میں 40 سال کے مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹے۔
وزیراعظم نے پیپلزپارٹی،(ن) لیگ کے دور حکومتوں کے مہنگائی کے حوالے سے اعدادوشمار پیش کردیئے
ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا میں مہنگائی کا 3 سالہ ریکارڈ ٹوٹا، برطانیہ، ترکی میں 20 سال بعد مہنگائی بڑھی، زمانہ بدل گیا تمام حقائق سوشل میڈیا پرموجود ہیں، پیپلزپارٹی کے پہلے ادوارمیں 9۔13 فیصد مہنگائی تھی، پیپلزپارٹی کے تیسرے دورمیں 6۔11 فیصد مہنگائی تھی، مسلم لیگ کے پہلے دور میں دس اعشاریہ صفر 8 فیصد تھی، مسلم لیگ کے تیسرے دورمیں اس وقت سب سے کم تیل کی قیمتیں تھی تو اس وقت 5 فیصد مہنگائی تھی، ہمارے ساڑھے تین سال میں 5۔8 فیصد ہے، بڑا شور مچا رہے ہیں کہ مہنگائی ہوگئی حکومت گرادو، مجھے بتایا جائے پیپلزپارٹی، (ن) لیگ کی کبھی کسی ملک نے تعریف کی ہو؟ ایک طرف اکنامی کا برا حال تھا اور اوپر سے کورونا آگیا، افغانستان کا کرائسز آیا تو لوگوں نے ڈالر خریدنا شروع کیے اور ہمارے روپے پر پریشربڑھا۔
بل گیٹس نے ملاقات میں پوچھا کیا اقدامات اٹھائے جو حالات بہتر رہے
عمران خان نے کہا کہ دنیا نے کورونا کے دوران ہماری حکومت کی معاشی پالیسی کوسراہا، کورونا کے باوجود دنیا کے ٹاپ تین ممالک میں معیشت بچانے والا پاکستان ہے، ورلڈ بینک، ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان کی تعریف کی، اگر ہماری حکومت نااہل ہوتی تو عالمی ادارے تعریف کرتے؟ بل گیٹس نے ملاقات میں پوچھا کیا اقدامات اٹھائے جو حالات بہتر رہے، ایک طرف کورونا، دوسری طرف پولیو مہم بھی چلارہے تھے، پچھلے سال کوئی پولیو کیس نہیں آیا جبکہ احساس پروگرام کی دنیا نے تعریف کی۔