متحدہ اپوزیشن کا اجلاس، سندھ ہاؤس پر حملے سمیت دیگر امور پر غور

Published On 19 March,2022 12:08 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) متحدہ اپوزیشن بھی حکومت کے خلاف متحرک ہوگئی، اسلام آباد میں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر اہم اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں تحریک عدم اعتماد اور سندھ ہاؤس پر حملے سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا۔

آصف زرداری، بلاول بھٹو، یوسف رضا گیلانی، مولانا فضل الرحمان، ایاز صادق سمیت دیگر ارکان شریک ہوئے، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد اور سندھ ہاؤس پر حملے سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا۔

اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی رہائش گاہ پر اپوزیشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، اختر مینگل، بشریٰ گوہر، جہانزیب بلوچ، شاہد خاقان عباسی، سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، نیر بخاری، رضا ربانی، نوید قمر اور سلیم مانڈوی والا شریک ہوئے۔

اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان تحریک عدم اعتماد، حکومتی بوکھلاہٹ سمیت ملکی سیاسی صورت حال پر اہم ترین مشاورت ہوئی۔

عمران نیازی سرکاری عمارتوں پر حملوں کے  کنٹینر والے موڈ  میں آگئے: شہباز شریف

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے سندھ ہاﺅس اور ارکان قومی اسمبلی کے گھروں پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی پارلیمنٹ، پی ٹی وی سمیت سرکاری عمارتوں پر حملوں کے ”کنٹینر والے موڈ “میں آگئے ہیں۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ ہاﺅس اور اپنے ہی ارکان اسمبلی پر حملے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی دلیل ہے، حملے اعتراف ہے کہ عمران نیازی ہار چکے ہیں، ارکان قومی اسمبلی پر حملے عمران نیازی کی ملک کو خانہ جنگی میں دھکیلنے کی سازش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈوبتی سیاست بچانے کے لئے عوام میں تصادم منفی، مجرمانہ اور غیرآئینی سوچ ہے، عمران نیازی پارلیمنٹ، پی ٹی وی سمیت سرکاری عمارتوں پر حملوں کے ”کنٹینر والے موڈ “میں آگئے ہیں، اسمبلی میں آئین اور جمہوری انداز میں مقابلہ کرنے کے بجائے پتھر برسانا، گیٹ توڑنا فسطائی ذہنیت اور شکست کی نشانی ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت لاقانونیت سے باز رہے، کسی سیاسی رہنما، کارکن یا سرکاری عمارات کا نقصان ہوا تو عمران نیازی سے حساب لیں گے۔

 

Advertisement