لاہور: (لیاقت انصاری، ویب ڈیسک) سپیکر پنجاب اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی کو حکومت کی طرف سے وزارت اعلیٰ دیئے جانے کا امکان ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، سیاسی کمیٹی کی پنجاب کے بحران میں پرویز الٰہی کووزیراعلیٰ بنانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
اجلاس کے دوران تحریک انصاف کی جانب سے پرویز الٰہی کو باضابطہ وزیراعلیٰ بنانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے لیے بنی گالہ پہنچے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کے ہمراہ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الہی, چودھری سالک موجود ہیں۔ حکومتی وفد میں وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قرشی، وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عثمان بزدار کیخلاف عدم اعتماد، حکومتی وفد کی سپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر حکومتی وفد نے سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی سے ملاقات کی جس کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
حکومتی وفد میں وفاقی وزرا اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک شامل ہیں جبکہ ق لیگ کے وفد میں چودھری شجاعت ،پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ شامل ہیں۔
حکومتی وفد نے اتحادی جماعت ق لیگ کو منانے کی کوشش کرتے ہوئے حمایت کی درخواست کی۔
عثمان بزدار کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع
وفاق کے بعد اپوزیشن نے پنجاب میں بھی محاذ سنبھال لیا اور صوبائی اسمبلی میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروادی۔
پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ اور مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی رانا مشہود ، سمیع اللہ خان ، میاں نصیر اور دیگر اراکین نے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرائی۔
عدم اعتماد کی تحریک پر ن لیگ اور پی پی پی سمیت 126 ارکان کے دستخط ہیں اور اجلاس بلانے کی ریکوزیشن پر 119 ارکان کے دستخط ہیں۔
پرویز الہی کو عدم اعتماد کی تحریک کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا۔ سپیکر نے کہا کہ قانونی ضابطے اور اسمبلی قواعد پر مکمل عمل ہوگا، عدم اعتماد کی تحریک پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔
عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کے بعد وزیر اعلی عثمان بزدار پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں کرسکیں گے اور 14 دن میں پرویز الٰہی اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔
اپوزیشن کی حکومتی اتحادیوں کو بڑی آفرز
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آنے کے بعد حکومت مشکل کا شکار ہے، حکومتی اتحادیوں کی بڑی تعداد کو اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے آفرز دی جا رہی ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو علی الاعلان ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے چودھری پرویز الٰہی کو بڑی پیشکش دینی ہو گی۔
گزشتہ چند روز کے دوران مسلم لیگ ن ، ق لیگ ، جے یو آئی ف سمیت دیگر رہنماؤں نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کی تھی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ق لیگ کے ارکان کی تعداد 5 ہے جبکہ پنجاب میں ق لیگ کے ارکان کی تعداد 10 ہے۔