اسلام آباد: (یاسر ملک، ویب ڈیسک) سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح ساڑھے دس بجے ہوگا جس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے جبکہ اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 6 نکاتی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے سپلیمنٹری ایجنڈا بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سپیکر اسد قیصر سے ملاقات میں سپلیمنٹری ایجنڈے کو کارروائی کا حصہ بنانے کا کہا جائے گا، سپلیمنٹری ایجنڈے کے تحت نئے وزیراعظم کا انتخاب اسی اجلاس میں ہوگا۔
ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع
دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے خلاف اپوزیشن رہنما مرتضیٰ جاوید عباسی نے تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی ہے، اس سے قبل اپوزیشن نے اسپیکر اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی۔
قاسم سوری کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کے متن کے مطابق 7 دن بعد ایوان میں قرارداد کی اجازت کیلئے تحریک پیش کی جائے، ڈپٹی اسپیکر نے آئین، رولز، پارلیمانی اور جمہوری روایات کی مسلسل خلاف ورزی کی، ڈپٹی اسپیکر نے غیر جانبدار رہنے کے بجائے حکومت کی طرفداری کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق ڈپٹی اسپیکرنے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کروا کر آئین کی خلاف ورزی کی، سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو آئین سے انحراف قرار دے دیا، ڈپٹی اسپیکر کے اقدامات آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتے ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے گذشتہ روز ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ 9 اپریل کو دن ساڑھے 10 بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے، اجلاس میں ارکان عدم اعتماد پر ووٹ کاسٹ کر سکیں گے، آرٹیکل 63 کے نفاذ پر عدالتی فیصلہ اثر انداز نہ ہو گا، عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد کیا جائے، عدم اعتماد کامیاب ہو تو نیا وزیر اعظم منتخب کیا جائے۔