پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’جمہوریت بہترین انتقام ہے‘، پاکستان میں پہلی بارعدم اعتماد کامیاب کرکے تاریخ رقم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہی کے دن شہید بی بی نے جلاوطنی ختم کرکے ضیا کے خلاف تحریک شروع کی تھی، آج ہم پرانے پاکستان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو پیغام ہے کہ کوئی چیز ناممکن نہیں کیونکہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔
اکستان پیپلز پارٹی کے چییرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے پاکستان کو اس ہائوس کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ پہلی بار عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی۔1973 میں اس دن 10 اپریل کو آئین دیا۔10 اپریل کو بے نظیر بھٹو نے جلا وطنی ترک کی اور پاکستان واپس آئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج 10 اپریل 2022 ء کو ہم پرانے پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
جمیعت علما اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود نے کہا کہ عدم اعتماد کی قرارداد کی منظوری پر قوم کو مبارکباد دیتے ہیں،ہمارے ساتھی تھکے نہیں جھکے نہیں اور آج منزل تک پہنچ گئے۔اب آئین کے تحت قدم آگے بڑھا رہے ہیں جو جدوجہد کی ہے اس کو جاری رکھیں گے آئین اور سیاسی جمہوری قوتوں کے لئے آواز اٹھانے والے اداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
ہم نے 2018 کے انتخابات کے خلاف پرامن جدوجہد کی۔ہم کسی کی ذاتیات کو نشانہ نہیں بنائیں گے ہم نے مل کر آگے بڑھنا ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تمام سیاسی قائدین اور سیاسی کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہیں،یہ لمحہ مقام شکر کا ہے،اس قوم کو اب اعتماد واعتبار دینا اس ایوان کا کام ہے جاگیردارانہ کی بجائے عوام کی نمائندگی کا حامل ایوان ہو۔ایسے پاکستان کی طرف بڑھیں جسے سکیورٹی سے ویلفئیر پاکستان کی طرف بڑھیں۔ایسی جمہوریت جس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خا لد مگسی نے کہا کہ طویل صبر آزما جدوجہد سے کامیابی حاصل کی ہم نے اپنی پارٹی کی طرف سے سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں شہباز شریف ایک محنتی آدمی ہیں ان کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ آج کی اس کامیابی کا سہرا تمام اکابرین کے ساتھ ساتھ ان سیاسی ورکروں کو جاتا ہے جنہوں نے ہمیں کامیاب کرکے یہاں بھیجا۔ان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایوان آئین پاکستان کے تابع ہے یہاں کے تمام ادارے اس آئین کے تابع ہیں،تمام اکائیوں کو جوڑ کر رکھنے والا یہ آئین ہے اس کی جس طرح جگ ہنسائی کی گئی تاریخ میں یہ سیاہ حروف سے لکھی جائے گی۔ رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ ہمیں ایک بار پھر دہشتگردی کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لئے اس کے خلاف میں اس ایوان میں آواز اٹھاتا رہا ہوں۔
اے این پی کے پارلیمانی لیڈر امیر حیدر خان ہوتی اور جمہوری وطن پارٹی کے رکن شاہ زین بگٹی نے بھی قرارداد کی کامیابی پر اظہار خیال اور سابق حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔