لاہور:(دنیا نیوز) ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو اختیارات واپس دینے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ میں ق لیگ کی انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت، ڈپٹی اسپیکر، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب کو آج طلب کر لیا گیا۔ جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ پرویز الٰہی وزارت اعلیٰ کے امیدوار، الیکشن کیسے کرا سکتے ہیں، الیکشن ڈپٹی اسپیکر ہی کرائے گا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس جواد حسن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مسلم ق کی اپیلوں پر سماعت کی جس میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو 16 اپریل کو اجلاس کی صدارت کرنے کے سنگل بینچ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔
اپیلوں کی پیروی کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے اعتراض اٹھایا کہ دوست محمد مزاری غیر جانبدار نہیں رہے، انہوں نے 16 اپریل کو ہونے والے اجلاس کا 6 اپریل کو حکم جاری کیا جو گزٹ نہیں تھا، اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے 6 اپریل کا اجلاس ملتوی کیا گیا اور اجلاس کے لیے 16 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی، بعد میں رات گئے ایک حکم نامے کے ذریعے ڈپٹی اسپیکر نے یہ اجلاس دوبارہ 6 اپریل کو طلب کرلیا۔
بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ 6 اپریل کو ایک نجی ہوٹل میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی جماعت نے اجلاس بھی کیا۔
اپیل کنندگان کے وکیل نے کہا کہ عدالت اسمبلی پر کچھ بھی نفاذ نہیں کرسکتی، پارلیمنٹ کے اختیارات میں مداخلت کا اختیار نہیں ہے، دو رکنی بینچ نے جمعہ صبح نو بجے تک کارروائی ملتوی کردی اور رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو حکم دیا کہ ڈپٹی اسپیکر کی حاضری کو یقینی بنائیں۔
عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو بھی پیش ہونےکا حکم دے دیا ہے۔