لاہور: (دنیا نیوز) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن جلد از جلد کرائیں، تماشہ نہ دکھائیں، بیٹھ کر مسئلہ حل کریں۔
لاہور ہائیکورٹ میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اختیارت واپس لینے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ کامل علی آغا کی جانب سے دائر درخواستوں میں فریق بننے کی استدعا کی گئی۔ چیف جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ عدالت نے دیکھنا ہے کیا پنجاب اسمبلی کا اجلاس اس طرح ملتوی ہو سکتا ہے ؟ بتائیں چیف منسٹر کا الیکشن کیسے ہوتا ہے ؟ پرویز الٰہی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
چیف جسٹس امیر بھٹی نے استفسار کیا کہ آپ سے بار بار پوچھ رہے ہیں کہ الیکشن میں کیوں تاخیر کی ؟ جب چیف منسٹر کے الیکشن کا پراسیس شروع ہوگیا تو اجلاس ملتوی نہیں ہوسکتا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ اسمبلی رولز اسپیکر کو اجلاس ملتوی کرنے کا اختیار دیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رولز کے مطابق جو میں سمجھ سکتا ہوں کہ الیکشن کی تاریخ تبدیل نہیں ہو سکتی، وزیراعلیٰ کا انتخاب خوش اسلوبی سے کرائیں، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور امیدوار مل کر حل نکالیں، جو بھی فیصلہ کریں دوپہر 2 بجے تک عدالت کو آگاہ کریں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں توڑ پھوڑ کی مرمت کرا کے الیکشن کرائے جائیں، بیٹھ کر بات کرلیں اگر نہیں کرسکتے پھر عدالت دیکھ لیتی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی۔