لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے ووٹنگ کرانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔ وکیل ق لیگ نے موقف اپنایا کہ ڈپٹی اسپیکر پر اعتماد نہیں ہے وہ صاف الیکشن نہیں کروا سکتے، ڈپٹی اسپیکر نے ابھی سے سیکرٹری پنجاب اسمبلی پر پابندیاں عائد کرنا شروع کردی ہیں۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا پھر ایسی صورتحال میں کیا کیا جائے؟ ہمیں وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب صاف اور شفاف کروانے ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ تمام فریقین مشترکہ طور پر ووٹنگ کے لیے پرائزئیڈنگ افسر مقرر کریں۔ وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں چار آزاد حیثیت سے ممبران ہیں، ان میں سے ایک کو ووٹنگ کے لیے پرایزئیڈنگ افسر مقرر کر دے، چاروں ممبران باعزت اور اچھی شہرت کے حامل افراد ہیں۔
وکیل ق لیگ نے کہا کہ جگنو محسن نے شہباز شریف کے ساتھ ہے اور اس کے ساتھ پریس کانفرنس کی، ہمیں چاروں ممبران پر اعتماد نہیں ہے۔ وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ کیا پھر ہوائی مخلوق الیکشن کروانے آئے، ہر ایک پر اعتماد نہیں ہے تو حمزہ شہباز کو بلا مقابلہ منتخب کروا دیں۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔