لاہور: (دنیا نیوز) اپریل میں ہی بجلی بحران سر اٹھانے لگا، لاہور، راولپنڈی ،فیصل آباد، ملتان، کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ شہری علاقوں میں چھ گھنٹے اور دیہات میں آٹھ سے دس گھنٹے بتی بند رہنے لگی، روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
گرمی کی شدت بڑھتے ہی لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو، ماہ صیام میں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ نہ رک سکا۔ بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث شارٹ فال مزید بڑھ گیا، گرمی کی شدت بڑھتے ہی لیسکو کی بجلی کی طلب 4400 میگاواٹ سے تجاوز کر گئی۔ این پی سی سی کی جانب سے لیسکو کو 3650 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
فیصل آباد اور راولپنڈی میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جس کے سبب شہری شدید مسائل سے دوچار ہیں۔
بلوچستان میں بھی صورتحال مختلف نہیں، کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان ہیں، کوئٹہ شہر میں چھ سے سات گھنٹے، مضافات میں 12 سے 13 گھنٹے شیڈول کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
سندھ میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ عروج پر ہے، کراچی والوں کیلئے گرمی وبال جان ہے تو ملیر،سعود آباد، رفیع گارڈن ملیر سٹی ، گلستان جوہر سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی نے رمضان کے دوران ناک میں دم کر رکھا ہے، شہری جھوٹے وعدوں سے تنگ آگئے، کب عذاب سے جان چھوٹے گی، شہری حکام کے سامنے سوال اٹھانے لگے۔