لاہور:(دنیا نیوز) گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ سارے فتنہ کی وجہ عثمان بزدار کا استعفیٰ ہے، جعلی وزیراعلیٰ کی تقریب حلف برداری بھی جعلی ہے، جعلی وزیراعلیٰ کو غیر آئینی طور پر حلف دلوایا گیا۔
گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ میرے ہوتے ہوئے گورنر ہاؤس سیاسی جماعت کا دفتر نہیں بنے گا، گورنر ہاؤس کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، ہمیشہ وضع داری کے ساتھ سیاست کی ہے، عدلیہ، میڈیا کی آزادی کیلئے جیلوں میں گئے، ڈنڈے بھی کھائے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی وزیراعلیٰ کی تقریب حلف برداری بھی جعلی ہے، کل گورنر ہاؤس میں ایک واردات ہوئی، گزشتہ روز گورنر ہاؤس پر قبضہ کیا گیا، کسی آئین کی کتاب میں نہیں لکھا حلف گورنر ہاؤس میں ہی ہوگا، حلف کی اجازت مانگی گئی تو میں نے دے دی۔
گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ غیر آئینی ہے، بزدار نے استعفیٰ وزیراعظم کو دیا اور سارے فتنہ کی وجہ عثمان بزدار کا استعفیٰ ہے، گورنر کو نہیں، سیکرٹری پنجاب سے رپورٹ طلب کی ہے، ان کو بتایا تقریب حلف برداری آئینی طریقے سے نہیں ہوئی۔
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ میں نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے رائے مانگی، وراثت میں سیٹ تو مل گئی لیکن انہیں الیکشن لڑنے کا طریقہ نہیں آیا، وزیر اعظم کا غنڈہ بیوروکریسی اور پولیس کی غنڈہ گردی سے وزیر اعلیٰ بنے اور ہم تماشا دیکھتے رہیں یہ کیسے ہوسکتا ہے، وزیر اعظم کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے بیٹے کے ساتھ زیادتی ہوئی تو سب کو ساتھ لے آئیں میں لائیو لیگل ڈیبیٹ کے لیے تیار ہوں۔
گورنر پنجاب کو ہٹانے کی سمری صدر مملکت کو دوبارہ ارسال
وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر پنجاب عمر سرفراز کو ہٹانے کی سمری صدر مملکت کو دوبارہ ارسال کر دی۔
بتایا گیا ہے کہ سمری ایوان صدر کو موصول ہو گئی ہے۔ آئین کے مطابق صدر اگر گورنر پنجاب کو نہیں ہٹاتے تو 10 دن میں گورنر خود ہی فارغ ہو جائیں گے۔ وزیراعظم ساتھ ہی نئے گورنر کیلئے نام بھی صدر مملکت کو ارسال کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی گورنر شپ پیپلزپارٹی کو ملنے کا امکان ہے۔