اسلام آباد: (دنیا نیوز) اپوزیشن نے نیب ترامیم کے خلاف سینٹ میں بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت، قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ آج این آر او ٹو دیا گیا ہے،انھوں نے این آر او ٹو کی فیس لے لی ہے، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ احتساب قانون میں 85 فیصد ترامیم وہ ہیں جو پی ٹی ائی حکومت دو آرڈینسز زریعے لائی تھیں، نیب ترامیم کی ایک ایک شک پر اپوزیشن کو مطمئن کریں گے۔
سینیٹ اجلاس چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ آج سیاہ دن ہے ہم نیب ترامیم کے خلاف کالی پٹیاں پہن کر اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، آج این آر او ٹو دیا گیا ہے، این آر او ون میں پی ڈی ایم کی جماعتوں نے بیٹھ کر مک مکا کیا، اسی ہاؤس میں انہوں نے نیب قانون کو قتل کیا ہے ، ان کے ہاتھ رنگے ہیں، انہوں نے اپنے این آر او کی فیس لے لی ہے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تاررڑ نے کہا کہ احتساب قانون میں 85 فیصد ترامیم وہ ہیں جو پی ٹی ائی حکومت نے دو ارڈینس کے زریعے لائی تھیں۔ نیب ترامیم کے حوالے سے ایک ایک شک پر اپوزیشن کو مطمئن کریں گے ۔نیب کے یہ ارڈینس پی ٹی آیی ایوان میں نہیں پیش کیے تھے، ماضی میں نیب کو سیاسی انجینرنگ کے لیے استعمال کیا گیا، دو بڑی جماعتوں کی غلطی تھی کہ انھیں یہ کالا قانون تبدیل کرنا چائیے تھا، پی ٹی آئی حکومت میں سیاسی مخالفین کے خلاف نیب کا سہارا لیا گیا، ضمانت کے قانون کو ہم نے تبدیل کیا، دنیا میں کہیں اتنا ڈریکونین قانون نہیں۔ یہ شہزاد اکبر، عثمان بزادر کے لئے این ار او ہے۔
کراچی میں لاپتہ افراد کے حوالے سے سینیٹر نسیمہ احسان نے سینٹ میں احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بلوچ خواتین پر پولیس کا تشدد قابل مذمت ہے، کیا ہمیں وہ حقوق حاصل نہیں جو باقی صوبوں کے لوگوں کو ہیں؟ خواتین اپنے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاج کر رہی تھیں، خواتین کو گھسیٹ کر موبائیلوں میں ڈالا گیا، بتایا جائے کہ آئین پر امن احتجاج کا حق نہیں دیتا؟
سلیم مانڈوی والا نے تجویز دی خواتین پر تشدد کا معاملہ کمیٹی کو بھیجا جائے۔ چیئرمین سینیٹ نے سندھ میں بلوچ خواتین پر تشدد کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا جبکہ سینیٹ نے آئی جی سندھ سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
سینٹر رضاربانی نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات پر وزیر دفاع ایوان میں آکر اعتماد میں لیں۔
سینٹ اجلاس میں سینیٹر سیمی ایزدی نے کورم کی نشاندہی کی، گنتی کرنے پر کورم نامکمل نکلا جس پر سینٹ کا اجلاس منگل کی سہہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔