اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزرا خواجہ آصف اور مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پنجاب کا ضمنی الیکشن کوئی سیٹ بیک نہیں، ہمارا بیانیہ متاثر ہوا نہ ہی مہنگائی ہار کی وجہ بنی، 20 میں سے 7 سیٹوں پر تو ہمارے امیدوار ہی نہیں تھے، ہم نے ووٹ پامال نہیں ہونے دیا، یہ پہلا انتخاب ہے جس پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہم دونوں نے نیب بھگتی ہوئی ہے، آج ضمانت لے کر یہاں بیٹھے ہوئے ہیں، خان صاحب نے 4 سال اداروں کو استعمال کیا، آج کابینہ نے ایک صاف شفاف شخص کو چیئرمین نیب تعینات کیا، نئے نیب چیئرمین کا بے داغ کیریئر ہے، ہماری ہار میں مہنگائی کا عنصر زیادہ نہیں تھا، مقامی سیاست نے سارا کردار ادا کیا، ضمنی انتخابات کا بہترین انعقاد ن لیگ کے شفاف انتخابات کروانے کے وعدے کا شاخسانہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈسکہ کا الیکشن سب کے سامنے ہے، کس طرح الیکشن کو متنازع بنایا گیا، حمزہ شہباز شریف کی ایڈمنسٹریشن میں سب سے زیادہ شفاف الیکشن ہوئے، پنجاب کے حالیہ ضمنی الیکشن میں 2018 کے مقابلے میں زیادہ ووٹ لیے، 17 جولائی کے الیکشن کے بعد مختلف بیانات سامنے آرہے ہیں، پنجاب کی 20 سیٹوں میں سے ہم نے 5 سیٹیں حاصل کیں، یہ واحد الیکشن ہے جس پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا، ضمنی الیکشن میں ہمارے بیانیے کو کوئی شکست نہیں ہوئی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے الیکشن میں جب کبھی آر ٹی ایس بیٹھ گیا تو کہیں سوال اٹھے؟ 17 جولائی کے الیکشن میں ہم نے ووٹ کی حرمت کا پاس کیا جبکہ پی ٹی آئی نے 4 سال میں مخالفین کیخلاف حکومتی اداروں کو استعمال کیا، پنجاب کے حالیہ ضمنی الیکشن میں 2018 کے مقابلے میں زیادہ ووٹ لیے، 2018 میں ان حلقوں میں مسلم لیگ ن کے امیدوار نہیں تھے، یہ سیٹیں پہلے ہی پی ٹی آئی کے پاس تھیں۔
وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ مریم نواز نے پنجاب میں بھرپور جلسے کیے اور شناخت بنائی، ہم نے پوزیشن خراب نہیں کی بلکہ مضبوط کی اور یہ ہماری کامیابی ہے، ہمارے ووٹ بھی بڑھے اور سیٹیں بھی لیں، خدانخواستہ میں نے نہیں کہا تھا کہ پرویزالہٰی ڈاکو ہیں، عمران خان نے کہا تھا کہ پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں، اب عمران خان ان ڈاکوؤں کو حکومت دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ادارے نیوٹرل ہو رہے ہیں تو بڑی خوش آئند بات ہے، ہم نے الیکشن میں مداخلت نہ کر کے نئی روایت کو جنم دیا ہے، اداروں کا نیوٹرل ہونا آئین کی حدود میں واپس آنا ہے، اداروں کا نیوٹرل ہونا ایک اچھی روایت ہے، جو کہتے ہیں پاکستان کے تین ٹکڑے ہوجائیں گے ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں، ہمارا سب کچھ ہی پاکستان ہے، کسی شخص سے اختلاف ہو سکتے ہیں لیکن اداروں کو تنقید کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، میرے علم میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کی کوئی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست ممالک پاکستان کے لیے بڑے مہربان ہیں، دوست ممالک پاکستان میں توانائی میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں، دوست ممالک کی حکومتوں کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کو دیکھنا ہوگا، ڈالر گزشتہ 20 سال کی سب سے بلند ترین سطح پر ہے، اتفاق کرتا ہوں مہنگائی سے سب سے زیادہ عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔
پرویزالہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب مان لینگے؟ کا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ پیشگی نہ پوچھیں، کل کا الیکشن ہو لینے دیں، عمران خان پرویز الہیٰ کو حکومت دے کر اپنے 178 لوگ قربان کر رہا ہے، اب عمران خان ان ڈاکوؤں کو حکومت دے رہا ہے، سب جانتے ہیں ماضی میں تھوڑے سے فرق کے لیے جہاز چلے تھے، مغرب کے بعد پوری دنیا میں مارکیٹیں بند ہوجاتی ہیں، کئی ادارے کئی سالوں سے ملکی خزانے پر بوجھ ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 17 جولائی کے بعد ڈالر کا ریٹ اوپر گیا ہے، اس وقت ڈالر پر پریشر آرہا ہے، سیاسی ہلچل کے بعد اب مارکیٹ میں ٹھہراؤ آگیا ہے، ایک دو ماہ کا فرنس آئل پڑا ہوا ہے، اس مہینے امپورٹ کم ہوئی ہے،ڈالر پر پریشر سیاسی بحران سے آرہا ہے، اکانومی صحیح چل رہی ہے، ہمیں کوئی پچھتاوا نہیں ہے، ہمیں یقین ہے ووٹرز ہمارا ساتھ دیں گے، اگلے ہفتے تک گورنر اسٹیٹ بینک کو نامزد کر دیں گے، آئندہ ماہ روپے کی قدرمستحکم ہونا شروع ہوجائے گی۔
عمرانی فتنہ جب سراٹھاتا ہے معیشت ڈولنے لگتی ہے: وفاقی وزراء
وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ عمرانی فتنہ جب سراٹھاتا ہے معیشت ڈولنے لگتی ہے، پنجاب اسمبلی کی 5 فیصد نشستوں کے ضمنی انتخاب سے سیاسی زائچےنہیں بن سکتے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر خرم دستگیر نے مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2018 کے انتخابات کے بعد پنجاب میں ن لیگ سب سے بڑی جماعت تھی، حکومت مدت پوری کرے گی، اکتوبر 2023 میں ہی عام انتخابات ہوں گے، عمران خان کے تمام بیاینے زمین بوس ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان نے جمہوریت کی جڑیں کاٹنے کا کام کیا اور عمران خان کا ایکس وائے کا بیانیہ زمین بوس ہو گیا، سیاسی اتار چڑھاؤ تو جمہوریت کا حصہ ہے، پنجاب میں زبردستی پولنگ کو سست روی کا شکار نہیں کیا گیا اور 17 جولائی کو انتخابات پرامن ہوئے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملکی معیشت کو ڈگمگاتے رکھنا عمرانی فتنے کا ایجنڈا ہے، اتحادی حکومت میں تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں اور ہمارا مقابلہ فاشسٹ جماعت کے ساتھ ہے، چیف الیکشن کمشنر کو غدار قرار دیا جا رہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔