لاہور:(دنیا نیوز) ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری نے پنجاب اسمبلی کی سکیورٹی پولیس کے حوالے کرنے کا حکم جاری کردیا۔
دوست محمد مزاری نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو مراسلہ لکھ دیا، جس میں کہا گیا کہ شرپسند عناصر اجلاس کی کارروائی روک رہے ہیں۔
مراسلےمیں 22 جولائی لکھ کر ایک دن قبل ہی بھاری سکیورٹی مانگ لی، ڈپٹی سپیکر نے الیکشن میں ایک دن قبل ہی لڑائی جھگڑے کی منظر کشی کردی۔
مراسلہ کے مطابق اجلاس کی کارروائی میں کچھ عناصر رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں ،ارکان اسمبلی اور سٹاف کی زندگی بھی خطرے میں ہے، پنجاب اسمبلی میں اسمبلی سکیورٹی کے بجائے پولیس تعینات کی جائے، وزیراعلیٰ کا انتخاب عدالتی حکم کے مطابق پرامن بنانے کیلئے پولیس تعینات کی جائے۔
اس حوالے سے مراسلہ اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھی بھیجا گیا۔
ڈپٹی سپیکر نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو پولیس تعینات کرنے کے لئے مراسلہ جاری کر دیا، مراسلے کے بعد لاہور پولیس نے سکیورٹی پلان مرتب کر لیا ہے، سکیورٹی کے لئے اندر اور باہر 14 سو سے زائد اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق مراسلہ جاری ہونے کے بعد اسمبلی سیشن کو پر امن بنانے کے لیے سکیورٹی تعینات کی گئی ہے، اسمبلی کے باہر اور اندر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی، اجلاس میں اہلکاروں کی تعیناتی کا مقصد وزیر اعلیٰ کے الیکشن کو پر امن بنانا ہے، عدالت کے حکم پر الیکشن کو پر امن بنانے اور ممبران کو تحفظ دینے کے لئے اہلکاروں کو تعینات کیا جا رہا۔
قبل ازیں ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے اجلاس کی صدارت کروں گا، الیکشن شفاف اور قانون کے مطابق کرواؤں گا، عدالت اور آئین نے انہیں الیکشن کروانے کی جو زمہ داری تقویض کی ہے اس کو ایمانداری سے پورا کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ جو ووٹ لیکر منتخب ہوا وہی وزیر اعلیٰ پنجاب ہوگا، دونوں جماعتوں سے درخواست کروں گا کہ تمام عمل امن و امان کے ساتھ انجام دیا جائے، میرے لیے میرا عہد اور فرض اہم ہے، جس سے عہدہ برا ہونے کی کوشش کروں گا، امید ہے وزیر اعلیٰ کا انتخاب امن و امان سے ہوگا۔