اسلام آباد:(دنیا نیوز) ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کو الیکشن کمیشن جانبداری پر بیانیہ اجاگر کرنے کی ہدایت کردی جبکہ پی ٹی آئی نے ای سی پی کے خلاف احتجاج کا پلان برقرار رکھتے ہوئے فیصلے میں قانونی نقائص کو قوم کے سامنے رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا، اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ بد نیتی پر مبنی ہے، الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کا فیصلہ برقرار فیصلے میں قانونی نقائص کو قوم کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ ٹی آئی قیادت نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ متفقہ طور مسترد کر دیا، اجلاس میں بابر اعوان، اسد عمر، فواد چودھری، شفقت محمود، شہباز گل سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کی قیادت کو فیصلے کی قانونی نقائص سے بھی آگاہ کیا گیا، عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانبداری پر کھل کر بیانیہ اجاگر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نہ پہلے دباؤ میں آئے نہ آئندہ آئیں گے۔
تحریک انصاف کو ایک نوٹس جاری ہوا، بھرپور جواب دیں گے، پی ٹی آئی رہنما
تحریک انصاف کے رہنماوں نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک نوٹس جاری ہوا جس کا بھر پور جواب دیں گے۔
پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کا فیصلہ ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا ردعمل بھی سامنے آیا، فرخ حبیب نے کہا کہ آج اُن لوگوں کو مایوسی ہوئی جو تحریک انصاف پر پابندی لگنے کے خواب دیکھ رہے تھے ۔ تحریک انصاف کو صرف ایک نوٹس جاری کیا گیا اس کا بھر پور جواب دیں گے ، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو نظر انداز کیا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ فیصلے سے ہمارے موقف کی تائید ہوئی ہے۔ اب ثابت کریں گے 13 اکاؤنٹس بھی غیر قانونی نہیں ہیں۔ سیاسی فیصلے الیکشن کمیشن نہیں ، عوام کرتی ہے۔
پی ٹی آئی کا ممنوعہ فنڈنگ کیس فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ممنوعہ فنڈنگ کیس فیصلے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ عمران خان کی سیاست کو کوئی خطرہ نہیں، الیکشن کمیشن نے جھوٹے حلف نامے کا ذکر کرکے مینڈیٹ سے تجاوز کیا، پی ڈی ایم کے ملحقہ ادارے الیکشن کمیشن نے قسط پیش کی، پاکستان کے عوام کو سمجھنے کی ضرورت ہے یہ ہو کیا رہا ہے، حرام کا پیسہ لوٹنے، خریدنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کر کے بھی سیاست کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چند خاندان حرام کے پیسوں سے پارٹیاں چلاتے تھے، کہا گیا بڑی تباہی ہو گئی، بڑے بڑے کام کر دیے، کئی سالوں سے چلنے والے ڈرامے کی آج نئی قسط پیش کی گئی، پورا نظام ہل گیا کہ پی ٹی آئی کا مقابلہ کیسے کریں، عمران خان نے کہا میں نے صرف عوام کیلئے سیاست کرنی ہے، عوام نے فیصلہ کیا مستقبل کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہونگے، بیرون ملک مقیم پاکستانی پی ٹی آئی کی فنڈنگ کرتے ہیں، عمران خان نے کہا میں سیاست کیلئے بھی پیسہ نہیں لوں گا، عوام طاقتور خاندانوں کی غلامی نہیں کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ بلاول نے خود کہا نوازشریف نے حکومت گرانے کیلئے پیسے لیے تھے، عوام نے سوچ لیا ملک کے مستقبل کا فیصلہ بیرونی طاقتیں نہیں کرینگی، کوشش کی جا رہی ہے پی ٹی آئی کی بیرون ملک سے فنڈنگ روکی جائے، اوورسیز کے پیسوں کی ترسیل سے ہی تو ملک کی معیشت کھڑی ہے، الیکشن کمیشن جانبدار اور سیاسی حریف بن چکا ہے، پی ٹی آئی پر پابندی کے خواہش مندوں سے تعزیت کرتا ہوں، الیکشن کمیشن ہمت کرکے پی پی، ن لیگ کی تفصیلات ویب سائٹ پر ڈال دے، ایسالگ رہا ہے فیصلہ 6 سال پہلے لکھا گیا تھا، تمام شواہد نظرانداز کر کے فیصلہ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ریاستی ادارہ نہیں، پی ڈی ایم کا حریف ہے، ریکارڈ کی تفصیل دی گئی، ممنوعہ فنڈنگ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ن لیگ، پی پی کے اکاؤنٹس کی بھی تفصیلات سامنے لائیں، پارٹی چیئرمین حلف نامہ نہیں صرف سرٹیفکیٹ دیتا ہے، بیان حلفی کا کہہ کر سب سے خطرناک سازش کی کوشش کی گئی، الیکشن کمیشن جانبدار اور سیاسی حریف بن چکا ہے۔