شہباز گل کو بغاوت، ریاستی اداروں کیخلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا: رانا ثناء

Published On 09 August,2022 07:06 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما شہبازگل کے خلاف قانون کے مطابق شکایت درج ہوئی اور باضابطہ قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا۔ یہ اغوا ہے، اغوا نہیں ہوا باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ بڑا حساس معاملہ ہے، اب رینکس کا نام لیکر ایسی باتیں کررہے ہیں، اس میں جوبھی ملوث ہوگا اسے گرفتار کرینگے۔ شہباز گِل کو اسلام آباد پولیس نے قانون کے مطابق بغاوت اور عوام کو ریاستی اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یکم سے 9 ویں محرم کے دوران سیکیورٹی کے انتظامات تسلی بخش رہے، سکیورٹی اداروں نے امن وامان یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا، محرم کے دوران کسی بھی قسم کا کوئی ناخوشگوارواقعہ پیش نہیں آیا، اس دوران 24 ہزار فوجی جوانوں نے سکیورٹی کے فرائض انجام دیئے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی توشہ خانہ ریفرنس، فنڈنگ کیس میں بری طرح پھنس گئی تھی، اطلاعات کے مطابق ایک نجی چینل کے ساتھ مل کر باقاعدہ سازش کی گئی۔ ان چیزوں سے دھیان ہٹانے کے لیے ایک بیانیہ بنایا گیا، یہ بیانیہ باقاعدہ عمران خان کی زیرصدارت بنایا گیا، ایک چینل کی انتظامیہ کو باقاعدہ اس سازش میں شامل کیا گیا، فوادچودھری، شہبازگل کے ذمہ یہ بیانیا جاری کرنے کی ذمہ داری لگائی گئی، شہبازگل نے ایسے جملے دہرائے اس کودہرانا بھی قومی مفاد میں نہیں۔ فوج کے ڈسپلن کی پوری دنیا قائل ہے، فوج کے ڈسپلن کی مثالیں دنیا دیتی ہے، قوم فوج کے ساتھ محبت کرتی ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ سانحہ لسبیلا پر سوشل میڈیا پر بکواس کی گئی، فوجیوں کے خاص رینکس کو پکارا اور کہا گیا وہ پی ٹی آئی سے محبت کرتے ہیں۔ ادارے کے رینکس اینڈ فائل میں بغاوت پراکسانے کی حرکت کی گئی، ان کرداروں کی حقیقت مزید تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گی، سازشی کردارانکوائری میں سامنے آئیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ شہباز گل کیخلاف ریاست کی مدعیت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، مقدمہ نمبر 691/22 تھانہ کوہسار اسلام آباد میں درج ہوا ہے جس میں وہ سکرپٹ بھی شامل کیا گیا ہے جو نجی ٹی وی چینل پر سنایا گیا اور اس میں دفعہ 505، 120, 120 بی، 153، 153 اے، 124 اے، 131، 121، اور 506 شامل کی گئی ہیں، جس کے تحت اسلام آباد پولیس نے قانون کے تحت شہباز گل کو گرفتار کیا ہے، ان کے خلاف قانون کے مطابق شکایت درج ہوئی اور پھر باضابطہ قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا۔ ہم صبح عدالت میں پیش کرینگے فیصلہ عدالت کرے گی، عمران خان فرمارہے ہیں یہ اغوا ہے، اغوا نہیں ہوا باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے، عمران خان فرماتے ہیں کس جمہوریت میں ایسے مقدمات درج ہوتے ہیں، اگرمیں چاہتا تو آج شہبازگل کی گاڑی سے ہیروئن برآمد ہو سکتی تھی، ہمارا ایسی شرمناک حرکتوں کا کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں شرمناک حرکتیں ہوئیں، عمران خان، فواد چودھری کو یقین دلاتا ہوں قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گا، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا شہباز گل کے ساتھ کوئی غیر قانونی حرکت کی جائے، یہ ایک میٹنگ میں باقاعدہ سازش ہوئی، انہوں نے توجہ ہٹاتے ہٹاتے بم پر لات ماردی، شیخ رشید نے کہا پولیس ان کے گھرکی طرف آگئی، اس میٹنگ میں شیخ رشید موجود نہیں تھے، سابق وزیر داخلہ چلا ہوا کارتوس ہے، انہیں بلاوجہ گرفتارکرنے کی ضرورت نہیں۔ سازش میں ملوث کرداروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی فواد چودھری کی بھی لگی تھی لیکن وہ سمجھدارتھا، شہباز گل کو آگے کر دیا، ثابت ہو گیا سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کے پیچھے تحریک انصاف ہے، شہبازگل کی آواز نجی چینل پر نشر ہوئی، شہبازگل اور نجی چینل کے پیچھے کون کردار تھے ان کی تحقیقات ہوں گی، ان کے خلاف سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، سازش کے تحت ایک بیانیا بنایا گیا جو سکرپٹڈ تھا۔ مجھے پنجاب حکومت کے کسی پروٹوکول کی ضرورت نہیں، پنجاب پولیس کے اسلام آباد آنے کی تصدیق نہیں ہوسکی، اگر بنی گالہ کو کیمپ آفس ڈکلیئر کریں گے تو پھر دیکھا جائے گا، توشہ خانہ ریفرنس، فنڈنگ کیس سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسی سنگین حرکت کی گئی، یہ بڑا حساس معاملہ ہے، اب یہ رینکس کا نام لیکر ایسی باتیں کررہے ہیں، اس میں جوبھی ملوث ہوگا اسے گرفتار کرینگے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بادی النظرمیں ہم نے پتا کروایا تو شہبازگل اور نجی چینل سامنے آیا، تحریک انصاف میں اچھے لوگ بھی ہیں، ایک شخص نوجوان نسل کو گمراہ کرنا چاہتا ہے، شہبازگل، فواد چودھری نے منفی مہم کوشروع کیا،سعودی عرب میں نعرے لگانے والوں کو عمران خان نے اون کیا تھا، عمران خان کی ایما، گمراہی کی وجہ سے سعودی عرب میں نعرے لگائے گئے، پی پی سی سیکشن 3 اور 4 کے مطابق قابل دست اندازی جرم کے مطابق پاکستان میں بھی مقدمہ درج ہوسکتا تھا۔

Advertisement