اسلام آباد:(دنیا نیوز) امن و امان کی صورتحال کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھاتے ہوئے وفاقی حکومت نے سوات، میران شاہ اور میر علی میں فریقین سے بات چیت کیلئے 16 رکنی جرگہ تشکیل دے دیا، پیپلز پارٹی ، اے این پی، جماعت اسلامی اور این ڈی ایم کے رہنما شامل ہیں جبکہ پہلا اجلاس جمعہ کو ہوگا۔
امن وامان کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر وفاقی حکومت نے فریقین سے بات چیت کے حوالے سے تشکیل دیئے گئے جرگہ میں خیبر پختونخوا کی تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہوگی، وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماﺅں پر مشتمل جرگہ کی باضابطہ منظوری دیدی ہے، جرگہ کا پہلا اجلاس جمعہ کو درانی ہاﺅس بنوں میں ہوگا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے تمام پارلیمانی رہنماﺅں کو باضابطہ خط لکھ دیا، شہباز شریف نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی سے مشاورت کی، مشاورت کے بعد پی ڈی ایم اور دیگر پارلیمانی جماعتوں پر مشتمل ایک جرگہ تشکیل دیا گیا، جرگہ میرانشاہ، میر علی اور سابق فاٹا کے مختلف اضلاع میں احتجاج کرنے والے لوگوں کے نمائندگان سے بات چیت کرے گا، جرگہ میر علی میں احتجاج کے باعث بند سڑکیں اور دھرنا بھی ختم کروائے گا۔
جرگہ میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے علاوہ اس میں پیپلز پارٹی، اے این پی، جماعت اسلامی اور این ڈی ایم بھی شامل ہوں گی، 16 رکنی جرگہ میں اکرم خان درانی، مولانا عطاءالرحمن، امیر مقام، مرتضیٰ جاوید عباسی، ایمل ولی خان، نجم الدین خان، فیصل کریم کنڈی، سکندر خان شیر پاﺅ،عبد اللہ ننگیال، حیدر خان ایڈووکیٹ، بختار باچا، فیاض خان، ذاکر شاہ، مولانا عطاءالحق دریش، سینیٹر مشتاق احمد اور پروفیسر محمد ابراہیم خان شامل ہیں۔