پاک فوج اور عمران خان کے درمیان تعلقات بہترین ہیں: پرویز الٰہی

Published On 13 August,2022 10:34 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ 25 مئی کو جو گولیاں تم نے چلائیں، سن لو! تمہیں ضرور پھانسی ہو گی، جلد تمہیں جیل بھیجیں گے ، ہم کیس لانے والے ہیں، پاک فوج اور عمران خان کے درمیان تعلقات بہترین ہیں۔

 نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان میرے قائد ہیں، ان کی کاوشوں کو تسلیم کرتے ہوئے اب وہ صرف پاکستان کے نہیں دنیائے اسلام کے لیڈر بن گئے ہیں، تمام مسلمانوں کی دعا بنے ہیں، یہ سارے کا سارا کریڈٹ پورے پاکستان کو جاتا ہے، پاکستان کو دنیائے اسلام میں کھڑا کر کے رکھ دیا ہے۔ میں خان کے ویژن کو آگے لیکر چلوں گا، ان کی کاوشیں لیکر آگے چلوں گا، میرا محور عام آدمی، غریب آدمی اور مفت تعلیم دینا تھا، میرا ویژن تھا جہاں عوام کو تکلیف ہو وہاں سکون پہنچایا جائے، ریسکیو 1122 بہترین مثال ہے۔

 انہوں نے کہا کہ میں نے 2004ء وزیراعلیٰ پنجاب بنتے ہی تعلیم فری کر دی تھی اور کتابیں بھی فری دی تھیں، ورلڈ بینک کی میٹنگ میں میرا نام لیکر سراہا جاتا تھا، اس میٹنگ چین، اور ہندوستان کے چھوٹے صوبوں کو کہا جاتا تھا کہ پاکستانی پنجاب کو فالو کیا جائے۔ پاکستان اسلام کے نظریہ پر عمل میں آیا تھا، مسلمانوں کی بہت قربانیاں ہیں، میرے قائد اور آپ کے قائد جناب قائداعظم نے جو ویژن دیا تھا اس کو عمران خان نے آگے بڑھایا تھا۔ حضور ﷺ کے رہنمائے اصولوں کو لیکر آگے چل رہا ہوں، اس ویژن کی عملی مثال سود کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے میں قانون لا رہا ہوں جو سود کا کام کرے گا اس کو پانچ سال کی قید سنائی جائے گی۔

پرویز الٰہی نے کہا کہ میں ڈاکٹر یاسمین راشد بیگم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہیلتھ کارڈ کو زبردست طریقے سے آگے بڑھایا، حمزہ شہباز کی حکومت نے اس کو بند کر دیا تھا، وہ ہم نے اتنی تیزی سے شروع کیا ہے یہ کارڈ اب ہر جگہ پہنچے گا، دیہاتوں اور صوبے کے تمام شہروں میں پہنچے گا، تاجروں کا کاروبار وفاقی حکومت نے ٹھپ دیا، میں نے تاجروں سے آتے ہی ملاقات کی اور ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ رات نو بجے دکانیں بند کرنے کا حکمنامہ واپس لے لیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے قائد عمران خان سے بات کی تھی کہ میں آپ کے کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے پچیس مئی کو خوفناک تشدد کا سامنا کیا۔ جنہوں نے پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتی کی ہے، ان سے بدلہ لیا جائے گا۔ ان کی سات سات پشتیں بھی یاد رکھیں گی، کہ کوئی آیا تھا تو اس نے ایسا جواب دیا کہ یہ سب یاد رکھیں گے، جو بھی کروں گا قانون کے تحت کروں گا، مجھے سب کچھ آتا ہے قانون کے تحت کرنا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تم سن لو! تمہیں ضرور پھانسی ہو گی، میرے دل میں بات اتر گئی جب میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا 25 مئی کو گولیاں چل رہی تھیں، اس وقت حاملہ خاتون پر بھی تشدد کیا گیا، اللہ کے گھر میں دیر ہے اندھیر نہیں، رانا ثناء اللہ تم جیل کے پیچھے جانے والے ہو۔ ہم کیس لانے والے ہیں، مجھے اللہ پر پورا یقین ہے رانا ثناء اللہ کو پھانسی کی سزا ہو گی، عمران خان صاحب چاہیں تو بیشک ان کو عمر قید کی سزا سنا دیں، اب شریف خاندان کے لوگ نہیں بچیں گے۔ عمران خان نے قوم کو ایک نیا نظریہ دیا ہے، یہ لوگوں کو کسی کے سامنے نہیں جھکنے دے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ 75 ویں یوم آزادی پر ہمیں سوچنا چاہیے کہ کیا وجہ ہے کہ پاکستان پیچھے رہ گیا ہے، ہمارے پاس سکیمیں ہیں، ویژن ہے، ایمان کی طاقت ہے، تمام بحرانوں کا خاتمہ کریں گے اور سب ملکوں سے آگے نکلیں گے۔ پنجاب میں خان صاحب کا ویژن آگے لیکر چلوں گا، احساس پروگرام اس کی بہترین مثال ہے، صوبے میں مہنگائی ختم کرنے کا بہترین منصوبہ میرے پاس موجود ہے۔

پرویز الٰہی نے کہا کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی میں تمام دوائیاں فری ملیں گی، ریسکیو 1122 میں جدت لا رہے ہیں، جہاں پر کال آئے گی وہاں پر موٹر سائیکل بھی جائینگی، تمام سہولیات بھی ملیں گی، ڈاکٹروں کے لیے اچھی خبر ہے جو ایمرجنسی میں کام کرے گا ، اگر اس کی تنخواہ ایک لاکھ روپے ہے تو جلد اڑھائی لاکھ روپے ملنا شروع ہو جائے گی۔

پاک فوج سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پارٹی کو پاک فوج کے ساتھ لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے یہ منصوبہ ناکام ہو گا، میں شریفوں کے لیے بری خبر ہے، پاک فوج اور عمران خان کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، ساتھ چلے تھے اور آئندہ بھی چلیں گے، کوئی بھی غلط فہمی میں نہ رہے۔ ڈان لیکس کس نے چلائی، یہ شریف خاندان کا کیا دھرا تھا، کشمیر کی سرحدوں پر پاک فوج کے جوان شہید ہو رہے تھے عین اسی وقت نواز شریف بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو ساڑھیاں بھجوا رہے تھے اور جاتی عمرہ بلا رہے تھے۔

 
Advertisement