اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے رانا ثناء اللہ کا وزیرداخلہ ہونا ملک کی بدقسمتی ہے، وہ خود تشدد کا شکار ہوئے لیکن سیکھا کچھ نہیں، شہبازگل پر تشدد نہیں ہوا تو آزادانہ انکوائری کرائیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ شہباز گل پر تشدد نہیں ہوا توپھر انکوائری سے کیوں گھبرا رہے ہیں، تشدد کے معاملے پر تحقیقات ہونی چاہیے، میں نے کہا تھا انکوائری میں سعد رفیق اور مصطفی نواز کھوکھر کر ڈال لیں، اگر آپ نے ٹارچر نہیں کیا، اسلام آباد پولیس نے نہیں کیا تو پھر کس نے کیا؟
انہوں نے کہا ہے کہ 8 دن ہوگئے ہیں اب ویڈیو چل رہی ہے اگر ویڈیو ٹھیک ہیں تو اچھی بات ہے، شہباز گل نے خود بتایا کہ کس طرح ٹارچر کیا گیا، سی آئی اے کے تھانے میں گھنٹوں پٹی باندھ کر رکھا گیا، پولیس کے چھتر سے اس کی پٹائی کی گئی، ہم کہاں رہ رہے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا ہے کہ آج سے 1400 سال پہلے اسلام نے قیدیوں کے حقوق دیے تھے، شہباز گل سے عمران خان اور ان کے وکیلوں کو ملنے نہیں دیا گیا، مجسٹریٹ صاحبہ پر تو ہم ایڈمنسٹریٹو کارروائی کر ہی رہے ہیں، شہباز گل کا ٹارچر کا کیس بھی کر دیا گیا ہے، کیوں کہ انہوں نے کسٹڈی میں لیا تھا، بائیس اے کے اوپر شہبازگل پر تشدد کے حوالے سے آئی جی اور ڈی آئی جی کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ میں آپ کے خلاف لیگل کارروائی کروں گا، کل سے یہ کہا جا رہا ہے کہ عمران خان نے دھمکی دی ہے، رانا ثنا اللہ کی پنجاب اسمبلی کی تقریر اٹھا کر سن لیں میں انہیں دہرا بھی نہیں سکتا، فواد چوہدری نے رانا ثنا اللہ کی ایک ویڈیو چلوائی، ویڈیو میں رانا ثنا اللہ کمشنر لاہور کو دھمکی دے رہے ہیں۔
فواد چودھری نے کہا ہے کہ بدقسمتی ہے کہ رانا ثنا اللہ پاکستان کے وزیر داخلہ بنے ہوئے ہیں، رانا ثنا ایک تشدد سے گزرے ہیں لیکن شہباز گل پر تشدد کو انہوں نے عام مسئلہ لیا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جس دن یہ عوام کے سامنے جائیں گے انہیں پتہ چل جائے گا، انہیں لگتا ہے کہ یہ پہرے اور بند کمرے انہیں عوام کے غضب سے بچا سکیں گے؟ یہ سیاست نہیں، یہ سارے ڈرے سہمے چہرے بیٹھے ہوئے ہیں۔ ہم نے جو ترقی کی تھی نام نہاد حکومت اسے برباد کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ کمزور دل والے کھڑے نہیں ہوسکتے، جو عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں وہ کھڑے ہیں، مریم نواز نے جنہیں استعفے کا کہا وہ دونوں بھاگ گئے، عمران خان کے کہنے پر سب نے استعفی دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے کے نوٹس پر ریلی ہوئی یہ صرف عمران خان کر سکتا ہے، کہتے تھے فلاں فلاں کراؤڈ پلر ہیں، تو پھر عمران خان کے جواب میں جلسہ کریں۔
فواد چودھری نے کہا کہ لمپی سکن کی بیماری پاکستان کی سیاست کو بھی لاحق ہے، ایم کیو ایم کی حالت کوئی نہیں رہی، ایم کیو ایم نے لالچ میں آکر کراچی کو لیٹ ڈاون کیا، کراچی کے لوگ ایم کیو ایم کو کبھی معاف نہیں کریں گے، پیپلزپارٹی کو کہتا ہوں کہ وہ ایم کیو ایم کوضم کر دیں۔