سیہون شریف:(دنیا نیوز) پاکستان کی سب سے بڑی منچھر جھیل میں کٹ لگانے کے باوجود خطرہ نہ ٹل سکا، منچھر جھیل میں پانی کی خطرناک سطح بدستور برقرار ہے، دباؤ کم کرنے کیلئے مزید 2 مقامات سے کٹ لگا کر پانی کے مزید اخراج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ادھر منچھر جھیل پر کٹ لگانے کے بعد سیہون شریف کے متعدد دیہات زیر آب آ گئے ہیں،جھیل کا سیلابی پانی تیزی سے مزید دیہاتوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔
باغ یوسف کے مقام سے کٹ لگانے کے بعد سیلابی ریلے قریبی بستیوں تک پہنچ گئے ہیں، یونین کونسل بوبک، آراضی اور یونین کونسل چنا کے بھی سیکڑوں دیہات ڈوب گئے۔
باجارا شہر اور جہانگارا شہر بھی مکمل طور پر زیر آب آ گئے، علاقہ مکینوں نے کشتیوں کے ذریعے نقل مکانی شروع کر دی، کئی مقامات پر موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں سیلابی ریلے میں پھنس گئیں۔
ذرائع کے مطابق بوبک بند پر دانستر نہر کے گیٹ بھی کمزور ہوگئے ہیں، بوبک بند کو نقصان پہنچا تو ایک لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہونے کا خدشہ ہے، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بند ٹوٹنے سے 300 سے زائد دیہات زیر آب آ سکتے ہیں۔