اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر قومی ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈی نیشن عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں 1200 سے زائد طبی امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں جن میں پانی سے پیدا ہونے والی نزلہ زکام سے متعلق بیماریوں کے لیے ابتدائی طبی امداد بھی شامل ہے۔
اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر نے بتایا کہ بلوچستان اور سندھ کے 6 اضلاع میں 300 اور خیبرپختونخوا کے 8 اضلاع میں 400 ہیلتھ کیمپ لگائے جا رہے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، پشاور، نوشہرہ، سوات، چارسدہ، شانگلہ، لوئر دیر، لسبیلہ، جعفرآباد، نصیر آباد، صحبت پور، جھل مگسی، بولان، موسیٰ خیل اور ہرنائی میں کیمپ لگائے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں کل 95 ہیلتھ کیمپس کا انعقاد کیا گیا اور ڈیرہ غازی خان، راجن پور اضلاع، قمبر شہدادکوٹ، لاڑکانہ، سکھر، خیرپور، دادو، نوشہرو فیروز، سانگھڑ، بدین، شکارپور اور کشمور میں 100 میڈیکل کیمپ لگائے جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سیل، صوبائی ای اوز اور آغا خان یونیورسٹی کے تعاون سے لگائے جانے والے کیمپوں کا بنیادی مقصد متاثرین کو زمین پر طبی امداد فراہم کرنا ہے، میڈیکل کیمپوں میں تمام بنیادی صحت کی سہولیات بشمول ادویات، بچوں کی ویکسی نیشن کی جا رہی ہے اور جلد کے امراض، آنکھوں کے انفیکشن، انسداد اسہال کی ادویات بھی فراہم کی جائیں گی۔