بدین: (دنیا نیوز) سندھ کے ضلع بدین میں حالیہ بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، 80فیصد آبادی متاثر ہوکر اپنی مدد آپکے تحت نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئی، سندھ حکومت اور ضلع انتظامیہ متاثرین کی مدد کرنے سے قاصر نظر آتی ہے۔
حالیہ مون سون بارشوں سے ضلع بدین کے پانچوں تحصیل بدین ٹنڈو باغوں گولاڑچی ماتلی تلہار سمیعت 68 یونین کونسلز شدید متاثر ہوئی محکمہ موسمیات کے مطابق بدین میں رواں ہفتے کے دوران 565ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور 200718 ایکڑ رقبہ بھی متاثر ہوا ہے جس میں چاول، کپاس، سبز مرچی ٹماٹر کی پنیری، 1000 کے قریب مال مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں باعث سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 199245افراد متاثر جبکہ 37510خاندان نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ۔
موسلادار بارش اور سیلاب سے 200000 سے زائد کچے پکے مکانات مسمار ہوئے ہے 17افراد مختلف حادثات اور واقعات میں جاں بحق اور 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جس کہ باعث بدین کی عوام شدید پریشانی میں مبتلا دیکھائی دیتی ہے۔متاثرین سیلاب اس وقت بے یارو مددگار سڑکوں کے کنارے زندگی گزارنے پر مجبور ہے جن کا کوئی پرسان حال نہیں۔
سندھ حکومت کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے ضلع انتظامیہ کو 6850ٹینٹ2000تڑپال ،مچھر دانیاں اور 1000راشن بیگ فراہم کیےگئے ہیں ۔لیکن ان تمام تر اشیاء کو زمین کھاگئی یا آسمان نگل گیا متاثرین سیلاب آج بھی امداد کے منتظر ہیں متاثرین سیلاب کا الزام ہے کہ ضلع انتظامیہ بدین نے ٹینٹ راشن بیگ اور دیگر اشیاء منتخب نمائندوں کے ایماں پر اپنے من پسند افراد میں تقسیم کیےجب کہ ضلع بدین کو آفت زدہ قرار بھی دے دیا گیا ہے۔