لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب میں پہلی مرتبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی خاتون پولیس افسر کو ڈسٹرکٹ پولیس افسر(ڈی پی او) کے طور پر تعینات کر دیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں پنجاب پولیس نے بتایا کہ نئی تعینات ہونے والی ڈسٹرکٹ پولیس افسر لیہ شازیہ سرور نے اپنے عہدہ کا چارج سنبھال لیا، شازیہ سرور کا تعلق بلوچستان کے ضلع بولان سے ہے اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون افسر ہیں جنہیں پنجاب میں ڈی پی او تعینات کیا گیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق حکومت پنجاب نے پسماندہ صوبے سے وفاقی سطح پر سول سروس میں شمولیت کرنے والوں کے لیے مثبت پیغام دیتے ہوئے ایس پی شازیہ سرور کو خالی آسامی پر لیہ کی ڈی پی او کے طور پر تعنیات کردیا ہے۔
پولیس عہدیدار نے بتایا کہ ایس پی شازیہ سرور پنجاب میں ڈی پی او کے طور پر خدمات انجام دینے والی پانچویں خاتون پولیس افسر ہیں جبکہ بلوچستان کا ڈومیسائل رکھنے والی پہلی خاتون افسر ہیں۔
نئی تعینات ہونے والی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لیہ شازیہ سرور نے اپنے عہدہ کا چارج سنبھال لیا۔ شازیہ سرور کا تعلق بلوچستان کے ضلع بولان سے ہے۔ آپ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون آفیسر ہیں جنہیں پنجاب میں ڈی پی او تعینات کیا گیا ہے۔@layyah_police pic.twitter.com/ndtM3Z89IX
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) September 19, 2022
عہدیدارکا کہنا تھا کہ اس سے قبل پچھلے 4 برسوں میں ایس پی شائستہ رحمٰن ڈی پی او بھکر، ایس پی عمارہ اطہرڈی پی او بہاولنگر اور ڈی پی او سرگودھا، ایس پی ماریہ محمود ڈی پی ڈی پی او پاکپتن اور ایس پی ندا عمر ڈی پی او لیہ کے طور فرائض سرانجام دے چکی ہیں۔
اسی طرح فیصل آباد سٹی پولیس افسر(سی پی او) عمر سعید ملک نے فرح بتول کو اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کے طور پر تعینات کیا تھا، فرح بتول ضلع کی تاریخ میں ایس ایچ او کے طورپر خدمات انجام دینے والی پہلی خاتون پولیس افسر ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کی پالیسی میں بڑی تبدیلی آئی ہے کیونکہ موجودہ آئی جی پی فیصل شاہکار نے مرد افسران کا غلبہ کم کرنے کے لیے تمام رینکس میں خواتین پولیس افسران کی نمائندگی میں اضافے کے لیے سلسلہ وار اجلاس کیے ہیں۔
آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کا احسن اقدام، بلوچستان سے تعلق رکھنے والی خاتون افسر پہلی بار پنجاب میں DPO تعینات۔خاتون پولیس افسر شازیہ سرور کو DPO لیہ تعینات کر دیا گیا۔شازیہ سرور کا تعلق بلوچستان کے ضلع بولان سے ہے۔اہم عہدوں پر خواتین افسران کی تعیناتی سے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ pic.twitter.com/9uu1U7RGSA
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) September 18, 2022