اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر بجلی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ملک کے جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی کے باعث متعدد پاور پلانٹس ٹرپ کر گئے، پاور پلانٹ ٹرپ کرنے سے بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ پیداہوئی، بریک ڈاؤن سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، 5 ہزار میگاواٹ کو دوبارہ سسٹم میں واپس لے آئے ہیں، 500 کے وی کی 2 ٹرانسمیشن لائنوں میں اکٹھی خرابی حیرانی کی بات ہے، انکوائری ٹیم 4 دن میں اپنی رپورٹ پیش کردے گی، جہاں جہاں تکنیکی خرابی ہوئی بحالی کا کام کر رہے ہیں، متاثرہ علاقوں میں آج شام تک بجلی بحال ہو جائے گی۔
پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صبح 9 بج کر 16 منٹس پرکراچی سےجنوب میں 500 کے وی کی 2 ٹرانسمیشن لائنوں میں خرابی پیدا ہوئی جس کے نتیجہ میں ملک کے جنوبی حصوں میں بلیک آؤٹ ہوا، خرابی کے باعث پاور پلانٹس ٹرپ کر گئے، دونوں لائنوں میں اکٹھی خرابی پیدا ہونا حیرانگی کی بات ہے، قبل از وقت اسے حادثہ کہناغلط ہو گا، وزارت توانائی خرابی کی وجہ معلوم کر رہی ہے، انکوائری ٹیم نے کام شروع کر دیا ہے، 4 دن کے اندر وزارت توانائی کو رپورٹ پیش کی جائے گی، رپورٹ آنے پرپتہ چلے گا کہ دونوں لائنیں اکٹھی کیسے ٹرپ ہوئیں، انکوائری رپورٹ کی تھرڈ پارٹی تصدیق بھی کرائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سسٹم میں پیدا ہونے والی خرابیوں کو نہیں روکا جا سکتا تاہم خرابی کی وجوہات جاننا، اسے دور کرنا اور آئندہ کے لئے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات ضروری ہیں، جہاں جہاں تکنیکی خرابی ہوئی وہاں بحالی کا کام ہو رہاہے، بلیک آؤٹ کے فوری بعد ہماری پوری کوشش تھی کہ کراچی میں بجلی کی فراہمی بحال رکھی جائے، کراچی کو نیشنل گرڈ سے دی جانے والی ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوا تاہم کے الیکٹرک کے پلانٹ سے بجلی کی فراہمی جاری رہی، کراچی کے کچھ علاقوں کے علاوہ حیدر آباد، سکھر اور کوئٹہ کے علاقوں میں شٹ ڈاؤن ہوا، جزوی طور پر ملتان اور فیصل آباد میں بھی بجلی کی فراہمی میں تعطل آیا، بریک ڈاؤن کے نتیجہ میں پاور پلانٹ سے 8 ہزار بجلی نکل گئی تاہم ملک کے شمالی علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں کوئی مسئلہ نہیں ہوا، شمال میں چشمہ کے 4 میں سے 3 نیوکلیئر پاور پلانٹ بحال کر دیئے گئے ہیں، چوتھا بھی جلد بحال ہوجائے گا، 5 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں دوبارہ شامل کردی گئی ہے، ملتان اور فیصل آباد میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال ہے، حیدرآباد میں ابھی مسئلہ ہے، سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی میں دادو اور شکار پور تک بجلی کی بحال کر دی گئی ہے، کوئٹہ سے بھی سبی تک بجلی بحال ہوگئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ شام تک بریک ڈاؤن کے چیلنج سے نمٹ لیں گے اور مغرب سے عشا کے دوران سسٹم مکمل بحال ہوجائے گا، پاور پلانٹس کو دوبارہ چلانے میں وقت لگ سکتا ہے لیکن کوششیں جاری ہیں اور چند گھنٹوں میں یہ فعال ہوجائیں گے، سیلاب کے بعد بھی ہم نے قلیل مدت میں مختلف متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال کردی تھی، کوئٹہ کراچی اور حیدر آبادمیں بھی جلد بجلی بحال ہو جائے گی، انکوائری رپورٹ کی روشنی میں تادیبی یا انضباطی کارروائی کا فیصلہ ہوگا، گڈو میں بجلی کے بریک ڈاؤن کی آزادانہ انکوائری میں تکنیکی خرابی سامنے آئی تھی، اگر پاور پلانٹس ٹرپ ہوجائیں تو انہیں دوبارہ چلانے میں وقت لگتا ہے، جن ٹرانسمیشن لائنوں میں خرابی پیدا ہوئی ہے ان میں این کے ون اور دوسری جامشورو لائن شامل ہیں جن کے ذریعے کے ٹو اور کے تھری سے بجلی کی ترسیل ہوتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمان اور پارلیمانی کمیٹیوں کے سامنے جواب دہ ہیں، پوری کوشش کی ہے کہ عوام کو جتنا جلدی ممکن درست معلومات فراہم کی جائیں، میڈیا کی سہولت کے لئے پاور ڈویژن میں ترجمان کا تقرر جلد کردیا جائے گا۔