اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے سرگودھا سے منتخب ہونے والے ایم این اے محسن شاہنواز رانجھا پر حملے میں سابق وزیراعظم عمران خان کو بھی ملزم نامزد کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر لیگی رکن اسمبلی پر حملے کے معاملے میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔ محسن شاہنواز رانجھا کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں اعانت جرم کی دفعہ میں عمران خان کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں اقدام قتل سمیت 5 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مدعی کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا الیکشن کمیشن میں توشہ خانہ کیس میں بطور مدعی پیش ہوا۔ الیکشن کمیشن سے توشہ خانہ کیس میں فیصلہ عمران خان کے خلاف آیا، جیسے ہی ای سی پی سے باہر نکلا، پی ٹی آئی قیادت کی ایما پر مجھ پہ قاتلانہ حملہ ہوا۔ میری گاڑی پر حملہ کیا گیا اور شیشے توڑ کر اندر گھسنے کی کوشش کی گئی۔
اس کے علاوہ اسلام آباد کے تھانہ آئی 9 میں سرکار کی مدعیت میں تحریک انصاف کی مقامی قیادت کے خلاف درج مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید، عامرکیانی، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی قیوم عباسی، راجا راشد حفیظ، عمر تنویر بٹ، راشد نسیم عباسی اور راجہ ماجد کو نامزد کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق مذکورہ بالا ملزمان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے 12 سو کارکنان پر مشتمل جلوس راولپنڈی مری روڈ فیض آباد کی جانب نکالا گیا، جس میں شامل افراد کے ہاتھوں میں لاٹھیاں اور ڈنڈے تھے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس، ایف سی اور انتظامیہ پر پتھراؤ کیا۔ پتھراؤ سےمتعدد پولیس اور ایف سی کے اہلکار زخمی ہوئے۔
مزید کہا گیا کہ مظاہرین نے قتل کی نیت سے پولیس اہلکاروں پر گاڑیاں چڑھانے کی کوشش کی۔ مظاہرین نے فیض آباد اور قریبی علاقوں میں درختوں کو آگ لگائی۔ مظاہرین نے سرکاری املاک کونقصان پہنچانے کی کوشش کی۔