اسلام آباد: ( دنیا نیوز ) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں اپنے بیان پر نادم ہوں۔
اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اداروں کے متعلق بیان اور نعرے غیر مناسب تھے، میرے الفاظ فائز منصبی کے مطابق نہیں تھے، جماعتوں کو اپنے سیاسی نعروں میں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، شہداء کی قربانیوں سے قومیں بنتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک پر کڑیل بیٹے قربان کرنے والوں کی دل آزاری نہیں ہونی چاہیے، پاک افواج اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے ہماری حفاظت کرتی ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک فوج آج تک دہشت گردی کے نشانے پر ہے اور دہشت گردوں کا سامنا کر رہی ہے، عام شہری، میرا خاندان اور ہمارے سپاہی دہشت گردی سے متاثر ہوئے، فوج نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے صف اول میں اپنا کردار ادا کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد سے ادارے متنازع سے آئینی کردار کی جانب خود کو منتقل کررہے ہیں جس کی میں حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔ میں اداروں کی جانب سے متنازع سے آئینی کردار کی جانب خود کو منتقل کرنے کے عمل کے دوران کوئی غلط فہمی پیدا نہیں کرنا چاہتا۔
قومی اسمبلی میں خطاب
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی مذمت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف نے کینیا کے صدرسے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے، ہم اُمید کرتے ہیں ارشد شریف قتل کی انکوائری جلد مکمل ہو گی۔ ارشد شریف کے خاندان کے ساتھ اظہارتعزیت کرتے ہیں، پاکستان میں صحافت کرنا بہت ہی مشکل ہے، یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے، نومنتخب اراکین اسمبلی کو ایوان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سال تبدیلی کے نام پرملک تباہ کیا گیا، گزشتہ چارسالوں میں صحافیوں کی آزادی کے ساتھ بھی کھیلا گیا۔ سابق وزیراعظم نے جاتے جاتے معیشت پر خود کش حملہ کیا۔ شہباز شریف اوران کی معاشی ٹیم نے دن رات محنت کی، ہم نے معیشت کو ڈیفالٹ سے بچالیا ہے، اسمبلی کا جتنا وقت رہ گیا ہے ملکر سب محنت کریں گے پھر الیکشن کی طرف جائیں گے، ہندوبرادری کودیوالی کی مبارکباد دیتا ہوں۔