قوم کی حمایت، افواج کی مدد سے دہشتگردی کا خاتمہ کرینگے: وزیراعظم

Published On 28 October,2022 11:01 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ قوم کی حمایت اور افواج کی مدد سے دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے پولیو ٹیم کی حفاظت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے حبیب الرحمان کو خراج تحسین پیش کیا اور شہید کے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے بچوں کو معذور بنانا چاہتے ہیں۔ قوم کی حمایت اور افواج کی مدد سے دہشت گردی کا خاتمہ کریں گے، پولیو کے خلاف جنگ لڑنے والے ورکرز اور ان کے محافظوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،

’دہشت گردی کے خاتمہ کےلئے قانون نافذکرنیوالے اداروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے‘

پولیس سروس آف پاکستان کے 48 ویں ایس ٹی پی بیج کی پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان نوجوانوں نے میرٹ پر کامیابی حاصل کی اور انہیں انعامات دیئے گئے ہیں۔ والدین نے اچھے طریقے سے ان کی تعلیم و تربیت کی جبکہ نیشنل اکیڈمی میں پروفیشنل کیرئیر کے لئے ان کو بہترین تربیت فراہم کی گئی۔ کامیابی حاصل کرنے والوں میں پاکستان بھر سے نوجوان لڑکےاور لڑکیاں شامل ہیں۔ قوم کی بیٹیاں زندگی کے ہر شعبہ میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ وہ ملک کی خوشحالی، ترقی ، بینکنگ ، پولیس سمیت دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان تمام تر مشکلات کے باوجودد اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے ڈی خواجہ ایماندار پروفیشنل پولیس افسر ہیں ، فرض کی ادائیگی کے دوران بے شمار پولیس افسران و اہلکار ان غازی ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ فرض شناسی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے بڑی قربانیاں دیں۔ غیر معمولی حالات میں بہترین فرائض سرانجام دیئے۔ پولیس افسران و اہلکاران نے عوام کے تحفظ اور امن وامان کے قیام کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دی ہے۔ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ پولیس نے دیگر قانون نافذ کرنےوالے اداروں سے مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور ملک سے اس ناسور کا خاتمہ کیا۔ تاریخ میں یہ سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی میں پروفیشنل انداز میں کم مدتی اور طویل مدتی کورسز کی تربیت دی جا رہی ہے۔ پولیس اکیڈمی میں فرانزک لیبارٹری ہونی چاہیے۔ اسلام میں سی ٹی ڈی سی کا ادارہ ہونا چاہیے تو چاروں صوبوں، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے لئے مثالی ہو ۔ نیشنل پولیس اکیڈمی میں ایسے پروگراموں پر کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جب ہماری حکومت تھی تو رائے طاہر کی قیادت میں سی ٹی ڈی کو پاکستان کا بہترین ادارہ بنایا گیا۔ یہ نہ صرف ملک کا بلکہ بین الااقوامی سطح کا بہترین ادارہ ہے۔ لاہور میں فرانزک سائنس ایجنسی میں بیرون ملک سے بھی کیسز آتے ہیں۔ محدود وسائل کے باوجود 3 کروڑ 30 لاکھ سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔ ان کے لئے خیمے ، خوراک اور پانی کا بندوبست کیا جا رہا ہے تاہم اس کے باوجود نوجوانوں کو جدید تکنیک کی تعلیم و تربیت فراہم کرنا بھی ضروری ہے ۔ صوبوں کو کسی بھی معاملے پر وفاق سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔ اسلام آباد وفاق کی علامت ہے۔ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ امانت ، دیانت ، عزم ، وژن اور لگن ہو تو ریت بھی سونا بن جاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے پر وفاقی پولیس اور صوبائی پولیس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ پاکستان ہم سب کا سانجھا ہے،اگر ہم نے تمام ترمشکلات اور انسانی کمزوریوں کے باوجود اس کا حق ادا نہ کیا تو آنےوالی نسلیں معاف نہیں کریں گی۔ 75 سال بعد قائد اعظم کا پاکستان کہاں کھڑا ہے۔ چھوٹے چھوٹے ملک ہم سے آگے نکل گئے ، یہ لمحہ فکریہ ہے۔ 75 سا ل بعد بھی ہم اسی دائرے میں گھوم رہے ہیں حالانکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں تمام نعمتیں عطا کی ہیں۔ گزشتہ 4 سال کے دوران منصوبوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا گیا ۔ سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ نے پاکستان میں ہسپتال کی تعمیر سمیت دیگر منصوبوں پر مالی معاونت کی پیش کش کی تھی جس کو نظر انداز کر دیا گیا ۔ سعودی وفد سے ملاقات کے دوران ان منصوبوں کو دوبارہ فعال بنا دیا گیا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان نے انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔ وہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ پاکستانی قوم ان کا بھرپور استقبال کرے گی۔ سعودی عرب ہمارا برادر ملک ہے۔ جس آئل ریفائنری منصوبے پر2019 میں کام شروع ہونا تھا اس وقت اس پر پیشرفت نہ ہوئی اب اس منصوبے پر اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر کام ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ چین کا دورہ کررہا ہوں، چین کے ساتھ پائیدار دوستی ہے۔ چین اور سعودی عرب ہمیشہ مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا سے تعلقات بگاڑنے کی کیا ضرورت تھی ، ہم نے دنیا میں بسنا ہے ۔آ بیل مجھے مار ، کہاں کی پاکستانیت اور خدمت ہے۔ بنگلہ دیش کی برآمدات ہم سے زیادہ ہیں۔ اگر ہم اپنے قیمتی وسائل سے فائدہ اٹھاتے تو ہم دنیامیں بہت آگے ہوتے۔ ہمیں تقریروں کی بجائے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ہمیں دیانت کے ساتھ محنت ، محنت اور محنت کے مقولے پر عمل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ اب بھی وقت ہے کہ ہم ماضی کے نقصانات کا ازالہ کریں ۔ انہوں نے نیشنل پولیس اکیڈمی کے لئےاراضی فوری منتقل کرنے اور فیکلٹی و ملازمین کی تنخواہیں ومراعات دیگر انسٹیٹیوٹ کے برابر کی ہدایت بھی کی۔
 

Advertisement