فیصل آباد: ( دنیا نیوز ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی جماعت کے سربراہ کو گولیاں لگیں لیکن 72 گھنٹے بعد بھی مقدمہ درج نہیں ہوا، ایف آئی آر درج ہو، حقیقت اور الزامات تفتیش میں سامنے آجائیں گے، شہباز شریف کہتا ہے ایک کمیشن بنا دیتا ہوں جو حقائق کی جانچ پڑتال کرے، جب تک رانا ثناء اللہ بیٹھا ہے انصاف نہیں ہو سکتا۔
فیصل آباد میں پی ٹی آئی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج خوشخبری دینے آیا ہوں عمران خان کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے، آج مخالفین کا منضوبہ ناکام ہو گیا ہے، عمران خان نے کہا ہے جہاں گولیاں لگی وہیں سے مارچ کا آغاز ہو گا، پارٹی چیئرمین نے کہا ہے شہید معظم کے گھر دعا کے بعد مارچ کا آغاز کروں، ہمیں ڈرانے کی کوشش کی گئی لیکن قائد عمران خان اور کارکنان دونوں دلیر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملہ کی ایف آئی درج ہونی چاہیے، ایف آئی آر درج ہو حقیقت اور الزامات تفتیش میں سامنے آجائیں گے، فیصل آباد کے عوام تینوں افراد کا استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں، آزادی آسانی سے حاصل نہیں ہوتی خون اور پسینہ بہانا پڑتا ہے، اپنے قائد کی ہمت دیکھو گولی لگی خون نکلا لیکن مسکرا رہا تھا، عمران خان نے ثابت کر دیا کہ گولیوں کی بوچھاڑ میں گھبرانے والا نہیں، شہید معظم کی والدہ کو سلام پیش کرتا ہوں، معظم کی ماں نے کہا ایک نہیں سارے بیٹے آپ پر قربان ہیں،شہید بیٹے کی ماں عمران خان کی تیمارداری کرنے آئی، یہ جذبہ اگر قوم میں پیدا ہو جائے تو تبدیلی آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مشکل وقت سے عمران خان کے علاوہ کوئی نہیں نکال سکتا، فیصل آباد والو عمران خان کے خلاف منصوبہ بندی کرنے والے رانا ثناء اللہ سے حساب لوگے؟،عمران خان نے کہا ہے پرسوں یہ قافلہ وزیر آباد سے میں لے کر چلونگا، عمران خان نے کہا ہے کہ ہر حال میں راولپنڈی اسلام پہنچوں گا، عابد شیر علی ضمنی الیکشن پی پی 215 میں ڈیڑھ ماہ پہلے بھیجا لیکن منہ کی کھانا پڑی، ضمنی الیکشن نتائج آنے پر الیکشن سے بھاگ رہے ہیں ورنہ الیکشن کروا دیتے۔