اسلام آباد: ( دنیا نیوز ) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان زخمی ہونے کا نیا ڈرامہ کررہے ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین کو گولیاں لگنے کے بیانات میں تضاد ہے، عمران خان نے اداکاری میں شاہ رخ خان اور سلمان خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، اس طرح کی ڈرامے بازیاں سمجھ نہیں آتیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان نے نیا ڈرامہ رچایا ہے، ملک کو مشکل حالات کی طرف دھکیلا جارہا ہے، 4 سال کے دوران ملکی ترقی رک گئی، ملکی معیشت تباہ کرنے کے بعد دوبارہ الزامات لگائے جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعہ پر پہلے پریشان ہوئے بعد میں پتا چلا یہ جھوٹ ہے، عمران خان کو آئینی طور پر اقتدار سےعلیحدہ کیا گیا، عمران خان کو کتنی گولیاں لگیں، ڈاکٹرز کے بیانات میں تضاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے بے بنیاد الزامات اور جھوٹے خط کی بھی تحقیق ہونی چاہیے، عمران خان بند گلی میں پھنس چکا ہے، یہاں سے واپسی کسی صورت ممکن نہیں، اس کی سیاست آخری سانسیں لے رہی ہے، اس نے انتہا پسندانہ روش سے ملک میں جنونیت کو عام کر دیا ہے، مارچ ناکام ہوگیا، حکیم رانا ثنااللہ پوری تیاری کر کے بیٹھا ہے، یہ لوگ کسی صورت اسلام آباد میں داخل نہیں ہو سکتے، حکومت ڈٹ جائے اور کوئی نرمی نہ برتی جائے، یہاں زمین بہت گرم ہے، تمہارے تلوے اس گرمی کو برداشت نہیں کر سکیں گے، حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ ان سے بھرپور تیاری سے نمٹا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لانگ مارچ میں انتظامیہ کی دی ہوئی جگہ پر نظم و ضبط سے بیٹھے، شائستگی سے مارچ میں بیٹھے اور چلے گئے، پچھلی بار بھی تحریک انصاف کو عدالتی احکامات پر آنے کی اجازت دی گئی مگر ان لوگوں نے قانون کے احکامات کی خلاف ورزی کی، اس بار ان پر قطعاً بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اس بار بھی یہ اپنی خواہش کے مطابق آرمی چیف لگانے کی کوشش میں ہے، اس طرح تو ہر جماعت کا اپنا اپنا آرمی چیف ہوگا، آرمی چیف کے تقرر کا حق وزیر اعظم کا ہے، اس لیے اس میں مداخلت نہیں کی جاسکتی، جب عمران خان آرمی چیف کو توسیع دیتا تھا، ہم سے پوچھ کر دیتا تھا، انہوں نے کہا کہ ماورائے قانون کچھ بھی نہیں ہوگا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کو تباہی کی طرف اپنے ایجنڈے کے مطابق دھکیل رہا ہے، کسی بھی جنرل سے میں شکوہ کر سکتا ہوں لیکن فوجی عہدیداروں پر الزامات لگانا اور گالیاں نکالنا، یہ سب ہماری سیاست کا حصہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے عوام نے اپنے اداکاروں سے اتنا لطف نہیں لیا ہوگا جتنا ہمارے اس اداکار کی اداکاری پر مزہ لے رہے ہیں، ارشد شریف کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن میں خیبر پختونخوا کے اداروں کو شامل تفتیش کرنا چاہیے۔