لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو لگنے والی گولیاں کے زخموں کی فوٹیج پہلی بار منظر عام پر آگئی۔
واضح رہے کہ وزیرآباد میں پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر رکھا ہے۔
عمران خان کو دائیں ٹانگ پر گولیوں کے تین زخم آئے، دائیں ٹانگ کی ران پر دو زخم جبکہ گھٹنے کے پاس ایک زخم آیا۔ زخم بدستور گہرے ہیں مند مل نہیں ہوئے۔
شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹرز نے عمران خان کا طبی معائنہ کیا، ڈاکٹرز نے زخموں کا معائنہ کرنے کے بعد نئی بینڈیج بھی کر دی۔ ڈاکٹرز کی جانب سے زخموں کا طبی معائنہ آنے والے دنوں میں بھی جاری رکھا جائے گا۔
ناانصافی پر غیر جانبدار رہنے والے معاشرے کسی نعمت کی امید نہ رکھیں، عمران خان
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ناانصافی پر غیر جانب دار رہنے والے معاشروں کو کسی نعمت کی امید نہیں رکھنی چاہیے۔
یہ اشعار ان انسانی معاشروں کیجانب اشارہ کرتے ہیں جو ناانصافی کے سامنے غیرجانبداریت کا عذر اور جواز تراشتےاور اپنی اخلاقی تنزلی کے پیشِ نظر رب العزت سےکسی نوعیت کی نعمتوں کےطلبگار بھی نہیں ہوسکتے کیونکہ خالقِ کائنات نے تو قرآنِ عظیم الشان میں
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 14, 2022
”امر بالمعروف و نہی عن المنکر“ pic.twitter.com/5Rm75a07az
عمران خان نے غیر جانب داری کے حوالے سے تنقیدی ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں نے اشعار بھی ٹویٹ کیے ہیں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ یہ اشعار ان انسانی معاشروں کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو ناانصافی اور اخلاقی اقدار کی تنزلی کا سامنا کرتے ہوئے غیر جانب دار رہتے ہیں۔ ایسے معاشرے کو اللہ تعالیٰ سے کسی نعمت کی امید نہیں رکھنی چاہیے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن شریف میں اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کی ہدایت کی ہے۔
عمران خان حملے کے مقدمے کیلئے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عمران خان پر حملے کے مقدمے کیلئے سپریم کورٹ لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ رجسٹری میں آئینی درخواست دائر کر دی جس میں نامزد ملزمان کے نام شامل نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست شاہ محمود قریشی، عثمان بزدار، شفقت محمود اور دیگر اراکین پارلیمان نے دائر کی، درخواست میں اعظم سواتی کے واقعے پر کارروائی کرنے اور ارشد شریف کے پسماندگان کی داد رسی کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
عثمان بزدار نے درخواست ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ اعجاز گورائیہ کے پاس جمع کروائی، ڈپٹی رجسٹرار نے تحریک انصاف کی آئینی درخواست وصول کر کے درخواست کا ڈائری نمبر فراہم کر دیا۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست دائر کی ہے، سپریم کورٹ ان معاملات پر سوموٹو نوٹس لیکر کاروائی کرے۔
پی ٹی آئی نے مختلف واقعات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بھی درخوات دائر کر دی، درخواست پر 26 ایم این ایز اور ایم پی ایز کے دستخط موجود ہیں۔
جمع کروائی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عمران خان پر حملہ، اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو اور ارشد شریف کے قتل کی عدالتی تحقیقات کروائی جائیں، اب تمام واقعات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے، سابق وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروائی جائے۔
برطانوی اخبار انٹرویو
اس سے قبل سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ اقتدار سے ہٹائے جانے کے لیے اب میں امریکی انتظامیہ کو مزید مورد الزام نہیں ٹھہراتا۔
برطانوی اخبار ’فنانشل ٹائمز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ امریکا اور پاکستان کے درمیان باوقار تعلقات چاہتے ہیں۔ مبینہ سازش کے حوالے سے جہاں تک میرا خیال ہے یہ معاملہ اب ختم ہوچکا ہے، میں آگے بڑھ چکا ہوں۔ امریکا کے ساتھ ہمارا تعلق آقا اور غلام جیسا رہا ہے اور ہمیں کرائے کی بندوق کی طرح استعمال کیا گیا، لیکن اس کے لیے میں امریکا سے زیادہ اپنی حکومتوں کو مورد الزام ٹھہراتا ہوں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اعتراف کیا کہ روس کے یوکرین پر حملے سے ایک روز قبل دورہ ماسکو شرمندگی کا باعث بنا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس دورے کا اہتمام مہینوں پہلے کیا جاچکا تھا۔
فوج کے کردار کے بارے میں انہوں نے کہا کہ فوج مستقبل میں پاکستان کے لیے تعمیری کردار ادا کر سکتی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سول ملٹری تعلقات میں توازن ہونا چاہیے کیونکہ منتخب حکومت ایسی نہیں ہو سکتی جسے ذمہ داری عوام نے سونپی ہو لیکن اختیارات کسی اور کے پاس ہوں۔