اسلام آباد: ( دنیا نیوز ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کردی گئی۔
پورے اسلام آباد میں دفعہ 144 کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق پانچ یا پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ریڈ زون میں نئے ایریاز بھی شامل ہیں، فورتھ ایونیو، خیابان اقبال بھی ریڈ زون کا حصہ ہوں گے۔
لانگ مارچ میں دہشتگردی کے ممکنہ خطرات، اسد عمر کو آگاہ کردیا گیا
وزارت داخلہ نے سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی اسد عمر کو بھی پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر دہشتگردی کے ممکنہ خطرات سے آگاہ کر دیا۔
وزارت داخلہ نے اسد عمر کو بھی مراسلہ ارسال کردیا، مراسلے میں ملک میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کا حوالہ دیا گیا ہے۔
خط میں لکھا گیا کہ انتہا پسند گروپ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر دہشتگردی کا حملہ کر سکتے ہیں، حملے میں بیرونی عناصر کی جانب سے بھی کارروائی کا اندیشہ ہے، عوامی اجتماعات کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے، عوامی اجتماعات میں خودکش یا بم حملہ بھی ہو سکتا ہے، پاکستان تحریک انصاف راولپنڈی میں عوامی اجتماع کو موخر کرے۔
لانگ مارچ، سکیورٹی کیلئے وزارت داخلہ کے صوبوں، گلگت اور آزاد کشمیر کو خطوط
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ سے متعلق وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں، گلگت اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کو خطوط لکھ دیئے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز اعلان کیا گیا تھا کہ لانگ مارچ 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچے گا جہاں پر اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔
دوسری طرف وزارت داخلہ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے حوالے سے چاروں صوبوں پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان، سندھ سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حکومت کو خط ارسال کر دیئے ہیں۔
خط میں تمام صوبائی حکومتوں، جی بی اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کو بتایا گیا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ حقیقی آزادی مارچ کی جڑواں شہروں میں آمد کی رسک اسسمنٹ کی گئی، مختلف گروپوں نے لانگ مارچ سے متعلق تھریٹ جاری کررکھے ہیں۔