اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر تحریک انصاف سے اہم سوالات کے جواب طلب کرلیے۔
سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے عمران خان کے وکیل سے پوچھا کہ افواج پاکستان کو نیب اختیار سے باہر رکھا گیا ہے؟ اس پر پی ٹی آئی کا کیا موقف ہے؟۔
جسٹس منصور علی شاہ نے سوال کیا کہ نیب قانون سے افواج پاکستان کو باہر رکھنے کی وجوہات کیا ہیں؟ نیب قانون کی دسترس سے تو ججز بھی باہر نہیں ہیں، نیب قانون سے افواج پاکستان کو باہر رکھنے کا یہ عمل پی ٹی آئی کی نظر میں آئینی ہے یا غیر آئینی؟۔
دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ ایک شخص کو لاکھوں عوام نے ووٹ دے کر رکن پارلیمنٹ منتخب کیا، آپ نے دلائل میں کہا کہ رکن پارلیمنٹ عوامی اعتماد کا امانت دار ہے، منتخب رکن پارلیمان سے باہر نکل کر کہے کہ فیصلہ سڑکوں پر کروں گا تو کیا یہ جمہوریت ہے؟۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ایک اور سوال میں عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کا پارلیمان کو چھوڑ کر سڑکوں پر فیصلے کرنے سے جمہوری نظام کیسے چلے گا؟ اگر رکن پارلیمنٹ عوام کا اعتماد جیت کر آئے ہیں تو پارلیمان میں کیوں نا بیٹھیں؟۔